احوال وطن

آٹھ ماہ بعد 23؍ نومبر سے کھلیں گے تعلیمی اداروں کے دروازے

دیوبند،19؍ نومبر(سمیر چودھری) کووڈ 19؍ کے سبب گزشتہ تقریباً آٹھ ماہ سے بند تعلیمی ادارے اب ریاستی حکومت کی ہدایت کے بعد 23؍ نومبر2020 سے ایک مرتبہ پھر تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے جارہے ہیں،جس میں حکومت کی گائیڈ لائن کا خاص رکھتے ہوئے تعلیمی اداروں نے جنگی پیمانے پر تیاریاں شروع کردی ہیں۔ اترپردیش حکومت کی جانب سے 23؍ نومبر سے سبھی کالج و ڈگری کالجوں کو آئندہ 23؍ نومبر سے 50؍ فیصدی طلبہ و طالبات کے داخلہ کے ساتھ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے، اسی نہج پر دارالعلوم دیوبند سمیت دیگر دینی مدارس نے بھی اپنے یہاں تیاریاں شروع کردی ہیں اور اس سلسلہ میں جلد کی مدارس کے ذمہ داران ضلعی اعلیٰ افسران سے ملاقات بھی کرینگے۔ واضح رہے کہ اترپردیش حکومت کے ذریعہ تمام اضلاع کے کلکٹروں اور اعلیٰ تعلیمی افسران کو مکتوب ارسال کرکے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، ہدایات کے مطابق صوبہ میں تمام کالج اور ڈگری کالجز میں تعلیمی سلسلہ آئندہ 23؍ نومبر سے بحال کردیا جائیگا لیکن اس میں کورونا گائیڈ لائن کا خاص خیال رکھنا ہوگا، گائیڈ لائن کے مطابق کسی بھی ہال یا کمرہ میں اس کی حد سے پچاس فیصد کم تعداد اور زیادہ سے زیادہ دوسو طلبہ وطالبا ت کو بٹھایا جاسکتاہے، ساتھ ہی فیس ماسک،سوشل ڈسٹینسنگ، تھرمل اسکیننگ کے علاوہ سینیٹائزر اور ہینڈ واش کا معقول بندوبست کرناہوگا۔ واضح رہے کہ کورونا مہاماری کے سبب گزشتہ مارچ سے ملک کے سبھی کالج،ڈگری کالج،یونیورسٹیاں اور مدارس بند ہیں ،اس متعلقہ جاری ہدایت نامہ میں چیف سکرٹری مونیکا گرگ نے کہاکہ 23؍ نومبر سے سلسلہ وار طریقہ سے کلاسیں شروع کردی جائے گی،کلاسیں اس طرح سے چلائی جائینگی تاکہ کیمپس میں طلبہ وطالبات کی بھیڑ جمع نہ ہوسکے۔ حکومت اترپردیش کی گائیڈ لائن ملنے کے بعد تمام کالجوں اور دینی مدارس میں تعلیمی سلسلہ کو بحال کرنے کے متعلق تیاریاں جنگی پیمانے پر شروع کردی گئی ہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ دارالعلوم دیوبند سمیت دینی مدارس میں بھی تعلیم کاآغاز کرنے کے متعلق میٹنگوں کا دوری جاری ہے اور اساتذہ و طلبہ کو آٹھ ماہ بعد اب تعلیمی سلسلہ کے بحالی کی امید نظر آنے لگی ہے ،دینی مداس کے ذمہ داران جلد ہی اس سلسلہ میں ضلع کے اعلیٰ افسران سے بھی ملاقات کرینگے، حالانکہ اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی،جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی سمیت دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی و دیگر علماء افسران سے پہلے بھی ملاقات کرچکے ہیں۔ واضح رہے کہ سہارنپو رمنڈل میں 80؍ ڈگری کالج ہیں جن میں 75؍ہزار سے زائد طلبہ وطالبات الگ الگ درجات میں تعلیم حاصل کرتے ہیں،23؍ نومبر سے حکومت کی ہدایت کے بعد سبھی کالجوں کے گیٹ کھلے گیں،حالانکہ اس سے قبل ان اداروں میں صرف امتحانات ہوئے ہیںمگر اب تعلیم کا سلسلہ باضابطہ شروع ہوجائیگا،لیکن اس مرتبہ حصول تعلیم کا طریقہ کافی حد تک تبدیل نظر آئے گا، کووڈ 19؍ کی گائیڈ لائن کے مطابق پہلے صرف پچاس فیصد طلبہ کو ہی اداروں میں بلایا جائیگا، کالج میں داخلہ کے لئے تھرمل اسکیننگ ضروری ہوگی ،وہیں فیس ماسک،سوشل ڈسٹینسنگ وغیرہ کا خاص رکھنا ضروری ہوگا۔ اسی نہج پر دینی مدارس میں بھی تعلیمی سلسلہ شروع کرنے کی تیاریاں چل رہی ہیں اور امید ظاہر کی جارہی ہیں کہ دارالعلوم دیوبند بھی آئندہ 23؍ نومبر سے پچاس فیصد طلبہ کے ساتھ اپنے دروازے کھول دیگا،حالانکہ اس سلسلہ میں دارالعلوم کے ذمہ داران کی جانب سے ابھی تک واضح موقف سامنے نہیں آیاہے۔

Related Articles

One Comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×