ریاست و ملک

فرانس کے خلاف دیوبند سے صدائے احتجاج بلند! ملک کی حکومت نے فرانس کی حمایت کرکے جمہوریت کو شرمسار کردیا

دیوبند،30؍ اکتوبر(سمیر چودھری)فرانس میں شان رسالتؐ میں کی گئی گستاخی اور فرانسس صدر کے ذریعہ اس کی حمایت کئے جانے کی مخالفت میں آج تاریخی و علمی سرزمین دیوبند سے بھی فرانس کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی گئی اور شان رسالت میں گستاخی کے حامی فرانسی صدر کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے حکومت ہند کی فرانس کو حمایت کو جمہوریت کو شرمسار کرنے والا بتاتے ہوئے عوام سے پیغمبر اسلام کے تعلیمات پر عمل کرنے اور انہیں عام کرنے کے ساتھ ساتھ فرانسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی ۔ اس دوران صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم بھیج کر فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کی مانگ کی گئی۔ سابق رکن اسمبلی معاویہ علی کی قیادت منعقد بڑضیاء الحق پر بعد نماز جمعہ منعقد احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین و جمعیۃ علماء تعلیمی بورڈ اترپردیش کے صدر مفتی عفان منصورپوری نے اپنے پرمغز خطاب کے دوران پیارے نبیؐ کی حیات طبیہ پر روشنی ڈالی اور شان رسالت میں گستاخی کے مرتکبین کو دہشت گرد قرا ردیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے فرانس کے خلاف قرار دا د پاس کرکے اسے دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ کیاہے۔ انہوں ہے کہاکہ دنیا میں امن وانصاف کا ڈھنڈورا پیٹنے والے کو اچھی طرح سمجھنا چائے کہ دنیا کی پچیس فیصدی آبادی کے مذہبی جذبات کوٹھیس پہنچاکر امن قائم نہیں ہوسکتاہے۔ انہوںنے کہاکہ دنیا میں قیام امن کے لئے پیغمبر اسلام کی تعلیمات پر عمل ناگزیر ہے۔مفتی عفان منصور پوری نے مودی حکومت کے ذریعہ فرانس کی حمایت کئے جانے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اس حکومت نے ملک کی تہذیب و روایت کو پوری طرح پامال کردیا ہے،دہشت گردی کے خلاف متحد ہوکر لڑنے کا دعویٰ کرنے والی ہماری حکومت فرانس کی کھلی دہشت گردی کو حمایت دے کر ملک کے بیس کروڑ مسلمانوںکے جذبات کو مجروح کررہی ہے، انہوں نے کہاکہ یہ حکومت ایک طرف تو ’سب کا ساتھ اور سب کے وکاس‘ کی بات کرتی ہے لیکن دوسری طرف ایک طبقہ کو حاشیہ پر لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ ہمارا ملک جمہوری ملک ہے،جہاں تمام مذاہب اور ان کے پیشواؤں کااحترام کیاجاتاہے اور ان کی توہین کرنے والوں کی مذمت کی جاتی ہے لیکن موجودہ حکومت نے فرانس کی شیطانی حرکت پر حمایت کرکے جمہوریت کو شرمسار کیا ہے۔ انہوںنے حکومت ہند سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اپنے موقف سے رجوع کرے اور فرانس کی دہشت گردی کے خلاف اپنا احتجاج درج کرائے۔ مفتی عفان منصورپور ی نے مسلم حکمران کی غفلت اور مصلحت پر سخت افسوس کا ااظہار کرتے ہوئے کہاکہ دنیا میں شان رسالتؐ میںگستاخی ہورہی ہیں اور مسلم حکمران خواب غفلت اور مصلحت کے لبادہ میںہیں ،لیکن انہیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ کل اللہ کے یہاں انکی جواب دیہی ہوگی تو انہیں منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ انہوں نے مسلم حکمرانوں سے متحدہ ہوکر اس قسم کی دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے کامطالبہ کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ شان رسالتؐ اور دیگر مذہبی پیشواؤ کے خلاف گستاخی کرنے والے دہشت گرد اورمجرم ہیں جن کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ چلنا چاہئے اور انہیں ان کی واجب سزا ملنی چاہئے۔ مفتی عفان منصورپوری نے فرانس صدر کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی وہ فرانس کو معاشی طورپر کمزور بنانے کے لئے اسکی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کریں،ملک کی آئین اور قانون کا احترام کرتے ہوئے شان رسالت میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف احتجاج درج کریں اور پیارے نبیؐ کی تعلیمات کو عام کرنے کے ساتھ قرآن اورنبی کے طریقہ کے مطابق زندگی گزاریں۔ دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث مفتی محمد عارف قاسمی اور معروف عالم دین مولانا ندیم الواجدی نے اپنے خطاب کے دوران فرانس کے گستاخانہ عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے کہاکہ ہوئے اللہ تعالی ایسے ملعونوں سے خود حساب لینگے ،انہوں نے احتجاج کوبروقت اٹھایا گیا قدیم قرار دیتے ہوئے فرانسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی اور مسلمانوں سے پیارے نبیﷺ کے طریقہ کے مطابق زندگی گزارنے کی تلقین کی۔ دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ مولانا نسیم اختر شاہ قیصر نے ختم نبوت کے لئے میدان عمل میں سرگرم ہونے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اگر ہم گستاخِ رسولؐ پر بھی خاموشی رہتے ہیں تو ہم سے بہتر گلی کاکتاّ ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم پرزور انداز فرانس صدر کے عمل کی مخالفت کرتے ہیں اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں وہ اس کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔ سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہاکہ مسلمان ناموس ر سالت کے لئے اپنا سب کچھ قربان کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شان رسالت ؐ میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف احتجاج کرنے سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتاہے، ہمیں پولیس یا سرکار سے ڈرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے، قانونی دائرہ میں احتجاجی کریں اور فرانس کی ہر قسم کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ علاوہ ازیں قاری محمد واصف عثمانی،رکن پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن کے بیٹے مونس رضا،مفتی احمد گوڑ، مجلس اتحاد ملت کے قومی صدر علامہ طارق عثمانی، کانگریسی لیڈر سعد صدیقی،مولانا نظیف ازہری، قاسم عثمانی وغیرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔پروگرام کی نظامت کے دوران تنظیم ابنائے مدارس کے کنوینر مولانا مہدی حسن عینی نے کہاکہ جب تک فرانسی صدر معافی نہیںمانگے اور آئندہ ہمیشہ کے اس قسم کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر روک نہیں لگاتے ہیں اس وقت تک فرانس کی مخالفت اور فرانسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا سلسلہ جاری رہے گا۔ دریں اثناء ایس ڈی ایم راکیش کمار کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو ایک میمورنڈم ارسال کرکے حکومت ہند سے مطالبہ کیاگیا ہے وعالمی سطح پر پیغمبر اسلام کی میںگستاخی کرنے والے فرانس کے خلاف آواز بلند کرکے اور حکومت فوراً فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے فرانسی سفارتخانہ کو بند کرے۔ میمورنڈم مطالبہ کیاگیاہے کہ اظہار رائے کی آزادی کی نام پر اس قسم کی گستاخیاں ناقابل برداشت ہیں اسلئے حکومت ہند فرانس کے صدر کے سامنے سخت احتجاج درج کرائے ۔ میمورنڈم دینے والوں میں معاویہ علی،مولانا ندیم الواجدی، مہدی حسن،حیدر علی، احمد گوڑ،وقار احمد وغیر کے نام شامل ہیں۔ اجلاس کے دوران شہر کے سیکڑوں لوگ موجودرہے۔ مفتی عفان منصورپوری کی دعاء کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×