احوال وطن

ڈی ایم سہارنپور سے مفتی ابوالقاسم نعمانی اور مولانا ارشد مدنی نے کی ملاقات

دیوبند،22؍ اکتوبر(سمیر چودھری)کووڈ 19؍ کے سبب گزشتہ سات ماہ سے بند تعلیمی اداروں کے لئے اب انلاک 5؍ کے تحت حکومت کی جانب سے رعایت کا سلسلہ شروع ہوگیاہے،جس کے بعد 9؍ کلاس سے بارہویں کلاس تک تعلیمی اداروںنے حکومتی گائیڈ لائن کے مطابق تعلیم دیناشروع کردیاہے حالانکہ تاہنوز دینی مدارس بند ہیں۔ اس بابت آج دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی، جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر ودارالعلوم دیوبند کے صدر المدرسین مولانا سیدارشد مدنی اور رکن پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن نے ڈی ایم سہارنپور سے ملاقات کرکے دینی مدارس میں تعلیمی سلسلے کو شروع کرانے کے متعلق گائیڈ لائن جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ ڈ ی ایم سہارنپور اکھلیش سنگھ کی رہائش گاہ پر مجسٹریٹ سے دوران گفتگو جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے انلاک کے تحت جاری ہدایات میں مذہبی مقامات کو کھولنے کی اجازت جاری کردی گئی ہے اور اسی ترتیب میں عصری تعلیمی اداروں میں تعلیم کا سلسلہ شروع ہوگیاہے۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ مدارس کھولنے کے لئے رہنما ء اصول جاری کرے ، کیونکہ مدارس بھی گزشتہ سات ماہ سے زائد وقت بند ہیں اور تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے ، لہذا اس سلسلے میں گائڈ لائن جاری کی جائے۔ ممبر پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن نے کہا کہ مدارس میں معاشرتی فاصلے کے مطابق اور حکومتی گائیڈ لائن کے مطابق طلباء کو پڑھایا جائے گا اور کیمپس میں موجود طلبا کی صحت اور کورونا سے بچنے کے لئے تمام تر اقدامات کئے جائیں گے۔اس دوران دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ عصری اداروں میں تعلیم سلسلہ شروع کردیا گیا ہے اسلئے انتظامیہ مدارس کے لئے بھی گائیڈ لائن جاری ،دینی مدارس گائیڈ لائن پر مکمل عمل کرتے ہوئے ہی تعلیمی نظام کو بحال کرینگے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے مذکورہ رہنماؤں کی گفتگو کوبغور سننے کے بعد یقین دلایا کہ حکومت سے گفتگو کرکے جلد ہی اس سلسلے میںگائیڈ لائن جاری کرائی جائے گی۔ انہوں نے ذمہ دارن سے مدارس کھولنے اور وہاں کے تعلیمی نظام کو پٹری لانے و طلبہ کی صحت کے متعلق تمام صورتحال تحریری طورپر انتظامیہ کو دینے کا مشورہ بھی دیاہے۔ اس دوران ممبران پارلیمنٹ کے بیٹے مونس رضا ، سید حسان ، ریحان خان ، علی پردھان، حیدر ؤف، صدیقی وغیرہ موجود تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×