احوال وطن

دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کا اجلاس جاری : صدر المدرسین اور شیخ الحدیث کے عہدوں پر کل لگے گی حتمی مہر

دیوبند ۔ 13؍ اکتوبر 2020ء (سمیر چودھری) مشہور و معروف تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند میں جاری مجلس شوریٰ کے سہ روزہ اہم اجلاس میں ابھی تک کئی بڑے فیصلوں پر حتمی مہر نہیں لگی ہے ، پہلے روز بجٹ سے متعلق رپورٹیں پیش کی گئی جبکہ آج تعلیمی و تعمیری شعبوں کے نظماء نے اپنی اپنی رپورٹیں شوریٰ کے اراکین کے سامنے پیش کی ، وہیں شعبہ محاسبی کے ناظم سمیت شعبہ کے مختلف افراد بھی شوریٰ کے اراکین کے سامنے پیش ہوئے ۔ حالانکہ ابھی شوریٰ کے ممبران کئی بڑے فیصلوں پر متفق نہیں ہوئے ہیں اس لئے امید ظاہر کی جارہی ہے کہ کل (بدھ) صبح کی آخری نشست میں تمام فیصلے منظر عام پر آجائیں گے ۔ حالانکہ حکومتی گائڈ لائن کے مطابق دارالعلوم دیوبند کے کھولنے کے فیصلہ پر نہ صرف دارالعلوم دیوبند کے طلبہ بلکہ دیگر مدارس کے طلبہ و ذمہ داران کی بھی نظریں لگی ہوئی ہیں ۔ وہیں اکاؤنٹ آفس سمیت دہلی سے آئے چارٹرڈ اکائینٹینٹ نے بھی رپورٹ پیش کی اور شوریٰ نے ان سے آمدو خرچ پر صلاح مشورہ بھی کیا ۔ اتنا ہی نہیں بلکہ شوریٰ کے اراکین خود بھی محاسبی دفتر پہنچے اور ضروری کاغذات کی جانچ پڑتال کی ۔ حالانکہ دو دن سے چل رہی میٹنگ میں کئی بڑے فیصلوں پر شوریٰ کے اراکین کا اتفاق نہیں ہوا ہے ، جس کے سبب کل بدھ کے روز ان فیصلوں پر آخری مہر لگنے کی پوری امید ہے ۔ نئے تعلیمی سال کو لیکر طلبہ و دیگر مدارس کے ذمہ داران کی بھی نظریں شوریٰ کے فیصلہ پر ٹکی ہیں ، وہیں کورونا کے دوران میں تعلیمی سلسلہ کو شروع کرنے کو لیکر طلبہ کی صحت و ضروری احتیاطی اقدامات سمیت کئی تجاویز پر اتفاق کیا گیا ۔ کل کی آخری میٹنگ میں جہاں بجٹ پر فائنل مہر لگنے والی ہے وہیں شیخ الحدیث اور صدر المدرسین کا انتخاب بھی ہونا ہے ۔ امید ظاہر کی جارہی ہے بجٹ میں نہ تو خاطر خواہ اضافہ کیا جائیگا اور نہ ہی بہت زیاد تخفیف کی امید ہے ۔ وہیں مولانا مفتی سعید احمد پالنپوریؒ کے انتقال سے خالی ہوئے صدر المدرسین اور شیخ الحدیث کے عہدوں کے لئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی ، مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی ، علامہ قمر الدین گورکھپوری اور مولانا حبیب الرحمٰن اعظمی جیسے جید اساتذہ کے نام سرفہرست بتائے جارہے ہیں ، حالانکہ آخری فیصلہ کل ہوگا ۔ اجلاس میں رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل ، مولانا غلام محمد وستانوی ، مولانا عبدالعلیم فاروقی ، مولانا انوارالرحمٰن بجنوری ، مولانا رحمت اللہ کشمیری ، مولانا شفیق بنگلور ، سید انظر حسین میاں دیوبندی ، مولانا محمود راجستھانی ، مولانا مفتی اسماعیل مالیگاؤں ، مظاہر علوم سہارنپور کے ناظم اعلیٰ مولانا سید محمد عاقل ، مولانا ملک ابراہیم ، مولانا حکیم کلیم اللہ علیگڑھ ، سید حبیب احمد ، مفتی نظام الدین خاموش کے علاوہ مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی شریک رہے ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×