احوال وطن

نئے تعلیمی سال سے متعلق دارالعلوم دیوبند نے طلبہ کے لئے جاری کی ہدایات

دیوبند،8؍ جون(ایس چودھری)عالم اسلام کی ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند میں جدید تعلیمی سال کے آغاز اور تعلیمی نظام طے کرنے کے لئے ادارہ کے اساتذہکی ایک نشست دفتر اہتمام میں ادارہ کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کی صدارت میں منعقد کی گئی۔ میٹنگ میں موجودہ حالات میں سماجی فاصلہ کے ساتھ درسگاہوں میں طلبہ کی گنجائش کے پیش نظر جدید داخلے نہ کرنے اور تکمیلات وغیرہ میں طلبہ کی تعداد محدود کرنے سے متعلق اتفاق رائے سے فیصلے لئے گئے۔مذکورہ میٹنگ میں فیصلہ کیاگیا کہ جب تک حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کو کھولے جانے سے متعلق کوئی اعلان نہیں کیاجاتا اس وقت تک دارالعلوم دیوبند میں بھی تعلیمی سلسلہ موقوف رکھا جائے اور حکومت کے فیصلہ کے بعد ہی ادارہ کو کھولے جانے کی تاریخ کا اعلان کیاجائے۔ ساتھ ہی رابطہ مدارس کے مربوط مدارس کو بھی لیٹر بھیج کر یہ ہدایت کی ہے۔ میٹنگ میں لئے گئے فیصلوں کے تناظر میں مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے طلبہ کے نام ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام طلبہ عزیز اپنے اپنے مقام پر رہتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے اعلان کا انتظار کریں اور دیوبند کے سفر کا ارادہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ عربی اول تادورۂ حدیث داخلے نہیں کئے جائیں گے البتہ درجہ حفظ دینیات وفارسی اور عربی اول میں حسب گنجائش صرف دیوبند کے طلبہ نیز اساتذہ وملازمین کے بچوں کا داخلہ ہوسکے گا۔اسی طرح تجوید کے درجات میں سے حفص اردو میں کوئی جدید داخلہ نہیں ہوگا بلکہ حفص عربی میں حسب گنجائش سبعہ 15اور عشرہ میں 10قدیم طلبہ کا داخلہ کیاجائے گا۔اسی طرح تکمیلات، تخصصات اوردیگر تعلیمی شعبہ جات میں نمبرات کی بنیاد پر تدیب المعلمین میں2، تخصص سال اول میں 5، تدریب فی الافتاء میں2، تکمیل افتاء میں 25، تکمیل ادب میں 30، تخصص فی الادب میں 5، تکمیل تفسیر میں 20، تکمیل علوم میں 20، انگریز زبان وادب سال اول میں 10، شعبہ کمپیوٹر میں 10،تحفظ ختم نبوت میں 10، تحفظ سنت میں 10، شعبہ رد عیسائیت میں 10،شعبہ خوشخطی میں صرف قدیم 15اور شعبہ دارالصنائع میں 15داخلے کئے جائیں گے۔اسی طرح تکمیلات ، تخصصات اور شعبہ جات نیز حفص عربی ، سبعہ وعشرہ میں داخلے کے خواہشمند طلبہ اپنی درخواستیں مکمل کرکے 15دنوں میں آن لائن روانہ کردیں۔ اس کے علاوہ جو طلبہ دارالعلوم میں مقیم ہیں وہ دستی درخواست دفتر تعلیمات میں جمع کرادیں۔ مولانا مفتی ابوالقاسم نے بتایا کہ داخلے کی کارروائی کی اطلاع کے بعد اعلان شدہ تاریخ میں صرف ان طلبہ کو دیوبند آنے کی اجازت ہوگی جن کا داخلہ منظور کرلیاجائے گا۔ اسی طرح تکمیلات میں داخلے کے امیدوار طلبہ درخواست میں مطلوبہ درجہ کے تعین کے ساتھ علی الترتیب دومزید درجوں کی سراحت کرسکتے ہیں، تکمیلات میں داخلہ کا عمل مکمل ہونے کے بعد کوئی درخواست قبول نہیں کیا جائے گی۔ مولانا ابو القاسم نعمانی نے کہا کہ جن درجات میں داخلے کی منظوری دی گئی ہے ان سب کے امید وار طلبہ اپنی درخواستیں آن لائن بھیج دیں اور منظوری کی اطلاع کے بعد ہی سفر کریں۔ انہو نے بتایا کہ اس سال کسی درجہ میں کسی طالب علم کو سماعت کی اجازت نہیں ہوگی۔ مذکورہ میٹنگ میں مولانا نعمت اللہ اعظمی، مولانا قمرالدین گورکھپوری، مولانا حبیب الرحمن اعظمی، مولانا عبد الخالق مدراسی، مولانا قاری محمد عثمان، مولانا مفتی محمد یوسف، مولانا مفتی محمد امین، مولانا خورشید انور، مولانا مفتی محمد راشد، مولانا نور عالم خلیل امینی، مولانا محمد افضل کیموری، مولانا منیرالدین، مولانا خضر محمد، مولانا محمد سلمان بجنوری، مولانا محمد عارف جمیل اعظمی، مولانا محمد ساجد، مولانا مجیب اللہ، مولانا شوکت علی، مولانا عبد اللہ معروفی اور مولانا محمد نسیم باربنکوی شریک رہے۔ جبکہ مولانا سید ارشد مدنی اور مولانا عبدالخالق سنبھلی علالت کی بنا پر شرکت نہیں کرسکے۔

Related Articles

One Comment

محمد اسجد کو جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×