مرکز التراث الاسلامی دیوبند کے کارکنان کا علامہ ڈاکٹر خالد محمود کے انتقال پر اظہار تعزیت و دعائے مغرت
دیوبند: 18؍مئی (سمیر چودھری)علامہ خالد محمود صاحب نوراﷲ مرقدہ ، دار العلوم دیوبند کے فاضل حضرت علامہ شبیر احمد عثمانیؒ کے شاگرد رشید، تحفظ ختم نبوت کے بے لوث سپاہی اور عالم اسلام کے ایک عظیم محقق و مصنف و علمی شخصیت کے مالک تھے ۔آج قضا و قدر کے فیصلے سے دنیا اگرچہ آپ کے جسمانی سایہ سے محروم ہوگئی لیکن ان شاء اﷲ آپ کا علمی سایہ پوری ملت و امت پر تادیر قائم رہے گا ۔مرکزالتراث الاسلامی دیوبند کے دفتر میں قائم ایک دعائیہ مجلس میں مولانا شاہ عالم گورکھپوری استاذ و نائب ناظم کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت دارالعلوم دیوبند نے سابق جسٹس، علامہ ڈاکٹر خالد محمو د صاحب کی وفات پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ علامہ خالد محمودؒ کی عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے خدمات قابل فخر ہیں اور ان کی زندگی علماء کے لیے اور بالخصوص خدام تحفظ ختم نبوت کے لیے مشعل راہ ہے ۔وہ بہت ساری تنظیموں کے سرپرست تھے لیکن عالمی سطح پر کام کرنے والی تنظیم انٹر نیشنل ختم نبوت مؤمنٹ کے بانیوں میں سے تھے انہوں نے سفیر ختم نبوت مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ اور فضیلۃ الشیخ حضرت مولانا عبدالحفیظ مکیؒ کے ساتھ مل کر پوری دنیا میں نبی پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کی صفت ختم نبوت پر حملہ آور فرقوں ، جماعتوں اور شخصیات کے رد و تعاقب میں نیز عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے علمی، و قلمی میدانوں میںمثالی کارنامے انجام دئیے ہیں جو بلاشبہ حضرت مرحوم کے لیے آخرت کا توشہ اور خدائے عزو جل کی خوشنودی کا ذریعہ ہے۔ ان کی وفات سے عالم اسلام ایک عظیم مجاہد ختم نبوت اور علمی شخصیت سے محروم ہوگیا ہے ،اس موقع پر ہم علامہ ڈاکٹر خالد محمود مرحوم کے خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اوردعاء ہے کہ اﷲ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین۔اس تعزیتی مجلس میں مرکزالتراث الاسلامی دیوبندکے انچارج محمد احمد، نیوز انچارج مولانا شہباز اختر سیوانی ، مولوی حمزہ کیرالوی ، مولوی صغیر احمد نیپالی وغیرہ متعلمین شعبۂ تحفظ ختم نبوت دار العلوم دیوبند نے بھی حضرت مرحوم کے حق میں تعزیتی کلمات پیش کیے ۔