احوال وطن

گھروں میں جمعہ قائم کرنے کے بجائے نماز ظہر ہی ادا کرلیں: مہتمم دارالعلوم دیوبند

دیوبند: 27/مارچ (عصر حاضر) دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی بنارسی نے نماز جمعہ اور ظہر سے متعلق اہم وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر نماز جمعہ کے سلسلہ میں یہ مشورہ دیا گیا تھا کہ مساجد کے اندر امام، مؤذن اور دو تین افراد مل کر مختصر نماز ادا کرلیں، باقی افراد کو دو مشورے دیئے گئے تھے۔
پہلا لوگ کسی مکان میں چند افراد اذن عام کی شرط کے ساتھ جمعہ قائم کرسکتے ہوں تو چند افراد مل کر جمعہ ادا کرلیں، دوسرا جہاں اس پر عمل نہ ہوسکتا ہو وہاں ظہر کی نماز ادا کی جائے۔
لیکن ملک کے متعدد اہل علم اور مفتیان کرام نے یہ رائے ظاہر فرمائی ہے کہ گھروں میں جمعہ قائم کرنے کی عمومی اجازت سے بہت سے خدشات و خطرات کا اندیشہ ہے۔ اس لیے حالات کی نزاکت کے پیش نظر واضح طور پر یہ ہدایت دی جاتی ہے کہ گھروں میں جمعہ قائم کرنے کی کوشش نہ کی جائے بلکہ مسجد کی مختصر جماعت کے علاؤہ گھروں میں حسب معمول ظہر کی نماز ادا کی جائے اور چونکہ اس نماز میں تقلیل جماعت جمعہ یا معارضہ کا اندیشہ نہیں ہے اسلیے گھر میں نماز ظہر باجماعت ادا کی جاسکتی ہے۔
دلائل سے قطع نظر حالات اور پابندیوں کے پیش نظر گھروں میں جمعہ قائم نہ کرنے اور ظہر کی نماز ادا کرنے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔

Related Articles

4 Comments

Mohammad Sarfaraz alam کو جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×