احوال وطن

حکومت کو ہماری آواز سننی ہی ہوگی: آمنہ روشی

دیوبند،12؍ مارچ(سمیر چودھری)شہریت ترمیمی قانون کے خلاف متحدہ خواتین کمیٹی کی جانب سے دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کا احتجاج شدیدبارش، سردی اور تیز ہواؤں کے باوجود بدستور جاری ہے،حالانکہ یہاں گزشتہ دو دنوں سے مسلسل آندھی طوفان اور بارش ہورہی ہے مگر خواتین کے حوصلے بلند ہیں،اتنا ہی نہیں بلکہ احتجاج میں رضاکارانہ ذمہ داریاں انجام دے رہے نوجوان عیدگاہ میدان سے پانی نکالنے میں اور پورے گراؤنڈ کو صاف ستھران کرنے میں لگے ہیں۔ متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشی نے کہاکہ سخت موسم کے باوجود ہمارے حوصلے پست نہیں ہیں، ہم جس لڑائی کے لئے گھروں سے نکلے تھے جب تک وہ مکمل نہیں ہوگی اس وقت تک ہمارا دھرنا جاری رہے گا، انہوں نے کہاکہ شدید سردی، موسم کی سختیا،بارش اور آندھی طوفان کے باوجود دیوبند کی خواتین گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے عیدگا میدان میں حکومت وقت کے غلط فیصلوں اور آئین کے تحفظ کے لئے احتجاج کررہی ہیں، انہوںنے کہاکہ یہ حکومت سی اے اے ،این آرسی اور این پی جیسے فیصلوں سے عوام کو ڈرانا چاہتی ہے اور لوگوں کی شہریت کو مشکوک کرنا چاہتی ہے لیکن ہم بتادینا چاہتے ہیں یہ ملک ہمارا ہے، ہمارے آباؤ واجداد نے اس ملک کو اپنے خون سے سینچا ،حکومت وقت اپنی تعصبی ذہنیت کے سبب ملک کی دوسری بڑی آباد کو الگ تھلگ کردینا چاہتی ہے،مگر اس کی یہ ناپاک سازش کبھی پوری نہیں ہوگی ،کیونکہ یہ لڑائی کسی ایک طبقہ اور فرقہ کی نہیں بلکہ جمہوریت میں یقین رکھنے والے ہرفرد کی لڑائی ہے۔

،آج ملک کے کونے کونے میں حکومت کے آئین مخالف فیصلوںکے خلاف بلاتفریق مذہب و ملت ہندوستانی لوگ آواز بلند کررہے ہیں۔ حکومت کو ہماری آواز سننی ہی ہوگی ،جب تک حکومت اپنی ہٹ دھرمی سے پیچھے نہیں ہٹے گی اس وقت تک ہم بھی کہیں جانے والے نہیں ہیں اور ہمارے دھرنا بدستور جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ وہ آخری دم تک آئین مخالف قانون سی اے اے کی مخالفت کرتی رہیں گی ،انہوں نے کہاکہ حکومت ہمیں خوف دکھاکر ہمارے جذبات کو ٹھنڈا نہیں کرسکتی ، ہمارا اللہ ہمارے ساتھ ہے وہ ہماری اور ہمارے ملک کے باشندوں کی حفاظت فرمائیں گے۔ ارم عثمانی نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ تقریباً تین ماہ سے ملک کے مختلف علاقو میں سی اے اے کے خلاف احتجاج ہورہے ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت بات چیت کرنے کو تیار نہیں ہے،اسکے برعکس حکومت ضداور ہٹ دھرمی پر اڑی ہوئی ہے ،جس سے بات چیت کے دروازے بھی بند ہوجاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ جب تک حکومت ان سیاہ قوانین کو واپس نہیں لے گی اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ فوزیہ پروین نے کہاکہ حکومت کو احتجاج کرنے والوں کی بات کھلے دل سے سننی چاہئے اور ان غیر آئینی قوانین کو فوری طورپر واپس لیکر ملک کو بہتر رخ دے کر اپنی ذمہ داریوں کو نبھانا چاہئے۔ اس دوران خواتین نے انقلابی نعروں کے ساتھ حکومت سے سی اے اے واپس لینے کی مانگ کی ۔ موسم اور انتظامیہ کی سختی کے باوجود دھرنے دے رہی خواتین کے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں۔ گزشتہ دو دنوں سے مسلسل ہورہی بارش کے بعد آج کچھ راحت بھرا موسم رہا،مسلسل ہورہی بارش کا پانی عیدگاہ میں لگے ٹینٹ میں گھس گیا تھا ،جس کی صفائی کے لئے جنریٹر کا بندوبست کیا گیا اور نوجوان دیر رات تک عیدگاہ میدان سے پانی باہر نکالتے ہوئے اور صفائی کرتے ہوئے نظر آئے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×