ریاست و ملک

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اترپردیش کے 20 اضلاع میں پرتشدد احتجاج ، 24 گھنٹوں میں 7 اموات

اترپردیش: 20؍ڈسمبر (ذرائع) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج مزید شدت اختیار کرتا جارہا ہے اور پورا سراپا احتجاج بنا ہوا ہے۔ جمعہ کو راجدھانی دہلی سمیت ملک کی مختلف ریاستوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے اور شہریت بل کی مخالفت میں اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔  اس درمیان کئی مقامات سے پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ کی بھی خبریں موصول ہورہی ہیں اور جگہ جگہ پولیس کی جانب سے گرفتاریاں بھی ہورہی ہیں۔

وہیں سی اے اے ے خلاف احتجاج کے دوران اترپردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں سات افراد کی موت ہوگئی ہے ۔ لکھنو میں کل ایک شخص کی موت ہوگئی تھی ۔ فیروز آباد ، کانپور ، میرٹھ اور سنبھل میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی ہے جبکہ بجنور میں دو لوگ مارے گئے ہیں ۔

اترپردیش کے تقریبا 20 اضلاع میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ کی خبر ہے ۔ بلند شہر سے پتھراو اور فائرنگ کی خبر آرہی ہے تو وہیں گورکھپور ، فیروز آباد ، کانپور اور ہاپور میں بھی مظاہرہ کے درمیان جھڑپ اور تشدد کی اطلاعات ہیں ۔ سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد اور پتھراو میں بلند شہر میں متعدد مظاہرین اور پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں ۔ بلند شہر ضلع افسر رویندر کمار نے بتایا ہے کہ موبائل انٹرنیٹ خدمات اور براڈ بینڈ سروسز کو ضلع میں آج دوپہر تین بجے سے معطل کردیا گیا ہے ۔

اترپردیش کے سیتاپور میں بھی سی اے اے کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے اور وہاں سے تشدد کے کچھ واقعات کی خبریں آرہی ہیں ۔ وہیں دوسری طرف بہرائچ میں بھی تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں ۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا ۔ علاوہ ازیں مظفر نگر  ، بہرائچ ، شاملی ، ہاپوڑ ، امروہہ ، گورکھپور ، گونڈا میں بھی پرتشدد احتجاج کیا جارہا ہے ۔ بجنور ، مہیر پور اور سنبھل سے بھی پتھراو کی خبر موصول ہوئی ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×