احوال وطن

سی اے اے کے خلاف شاہین باغ میں جاری احتجاج کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں ایک اور عرضی داخل

نئی دہلی: 14؍جنوری (ذرائع) سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر کے خلاف سخت سردی میں پچھلے27 دنوں سے بند کالندی کنج۔ شاہین باغ روڈ پر خواتین کا احتجاج چل رہا ہے اس احتجاج کو لیکر معاملہ اب طول پکڑتا جا رہا ہے۔شاہین باغ میں جاری احتجاج کا معاملہ دہلی ہائی کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ بند سڑک کو کھلوانے کے لئے عدالت میں مفاد عامہ کی ایک عرضی داخل کی گئی ہے۔ راستہ بند ہونے کی وجہ سے دوسرے متبادل راستوں پر بھاری بھیڑ ہو رہی ہے۔ عرضی میں مانگ کی گئی ہے کہ کالندی کنج اور شاہین باغ کے راستے کو کھولنے کے لئے عدالت دہلی پولیس کو حکم دے۔

دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے والے درخواست گزار  نے مانگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین اوکھلا میں شاہین باغ کی اس سڑک پر بیٹھے ہوئے ہیں جو آگے چل کر دہلی۔ آگرہ شاہراہ سے جڑ جاتی ہے۔ اسی سڑک پر اپولو اسپتال ہے۔ صبح سے شام تک ہی نہیں رات بھر اس سڑک پر خاصا ٹریفک بھی رہتا ہے۔ لہذا ان سب کو دیکھتے ہوئے سڑک کھلوانے کا حکم جاری کیا جائے۔

غور طلب ہے کہ اس سے پہلے بھی تشار سچدیو اور رمن کالرا نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی۔ عرضی میں سریتا وہار۔ شاہین باغ روڈ کو جلد سے جلد کھلوانے کی مانگ کی گئی تھی۔ اس سلسلہ میں کچھ دلیلیں بھی دی گئی تھیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران مفاد عامہ کی اس عرضی کو خارج کر دیا تھا۔

دہلی کے شاہین باغ علاقے میں جامعہ تشدد معاملہ کے بعد سے مسلسل احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ کڑاکے کی سردی اور بارش کے موسم میں بھی احتجاج کار سڑک پر احتجاج کر رہے ہیں۔ شاہین باغ میں یہ احتجاج 24 گھنٹے جاری رہتا ہے۔ احتجاج میں بڑی تعداد میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی شامل ہیں۔ سڑک پر ہی سبھی کو ناشتہ، کھانا اور چائے، پانی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ چھوٹے بچوں کو گرم دودھ پینے کے لئے دیا جاتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ شاہین باغ احتجاج کوئی پلیٹ فارم یا تنظیم یا سیاسی بینر تلے نہیں ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×