احوال وطن

بنگلور میں بنگلہ دیشی کے نام پر جھونپڑیاں منہدم کرکے ہزاروں افراد کو بے گھر کردیا گیا

بنگلور: 22/جنوری (ذرائع) آسام کے بعد اب کرناٹک کے شہر بنگلور میں بھی غریب عوام کو غیر ملکی بتاکر بے گھر کردیا گیا جھونپڑیوں کو منہدم کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی رکن اسمبلی اروند لمبا والی کا ایک ویڈیو ٹوئٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بنگلور میں بنگلہ دیشی تارکین وطن کی جھونپڑیوں کو منہدم کردیا گیا ہے۔ جس کے نتیجہ میں ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ لمبا والی نے افواہ اڑائی تھی کہ بنگلور کے کریا منا اگراہا را علاقہ میں شانتی ٹاؤن کی ان جھو نپڑیوں میں بنگلہ دیشی غیرقانونی تارکین وطن مقیم ہیں۔ان جھونپڑیوں کو اتور کو منہدم کرنے کے بعد لوگوں کو زمین کا تخلیہ کرنے کا حکم دیا گیا۔ متاثرین میں آسام‘ تریپورہ اور شمالی کرناٹک کے کئی لوگ بھی شامل ہیں۔
برہاٹ بنگلور مہانگر پالیکا نے مکتوب میں کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی پناہ گزینوں نے شیڈس بناکر رہنے لگے اور علاقہ کو سلم میں تبدیل کردیا اور اطراف کے ماحول کو خراب کرنے لگے۔بنگلور پولیس نے 11 جنوری کو سروے نمبر 35/2 کے مالک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ شیڈس منظوری کے بغیر تعمیر کئے گئے ہیں۔ پولیس کا دعوی ہے کہ شیڈس میں غیرقانون بنگلہ دیشی تارکین وطن ہیں۔ بی جے پی رکن اسمبلی کے ٹوئٹ کے بعد انہدام کی یہ کارروائی کی گئی۔ آسام سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے بتایا کہ ہم بنگلہ دیشی نہیں ہیں۔ ہم ہندوستانی ہیں۔ ہم روزگار کے سلسلہ میں یہاں آئے تھے اور یہاں رہنے لگے۔ شمالی کرناٹک کے رہنے والے ایک شخص نے بتایا کہ ہم لوگ بنگلہ دیشی نہیں ہے۔ہم ہندوستانی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم یہاں اپنی بیوی اور تین بچوں کے ساتھ مقیم تھے۔ اب نہیں معلوم کہاں رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ یہاں مکانات تعمیر کرنے والے مزدور کا کام کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ ان متاثرین کے پاس آدھار کارڈس‘ پیان کارڈ س‘ ووٹر آئی ڈی کارڈ س اور آسام کے باشندوں کے پاس این آر سی میں نام شامل ہونے کاثبوت بھی ہے۔ انہوں نے عہدیداروں کو یہ تمام دستاویزات بتائی تھیں اس کے باوجود انہیں بے گھر کردیا گیا۔

Related Articles

One Comment

  1. کئ ہندوستانی چاہے ہندو یا مسلم سکھ عیساعی سب روزگار کیلے عرب دیشوں میں جاتے ہیں. کئ وہاں پر ہی بس جاتے ہیں. مسلم دیش ہونے کے باوجود بھی کبھی عرب لوگ انپر ظلم نہی کرتے بلکے انکی عزت کرتے ہین.
    لیکن یہان پر اپنے ہی دیش میں کچ نیتا اپنے ہی دیش واسیوں کو دھرم کے ادھار پر ظلم کرتے ہیں..
    ان ظالموں کو ان غریب جنتا پر ہونے والے عزابوں و مشکلوں کا رددی بھر بھی اثر نہی ہے. انکے دن اور رات کیسے گزرتے ہے, دو وقت کی روزی کیلے کتنی مشکلیں و ازییتں جھیل کے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں. اسکا احساس ان نیتاوں کو اور ان ذہر پھیلانے والوں گداروں کو ذرا بھ نہی ہے..
    ایک چھت کیلے انہوں نے کتنی محنت اور مشککت جھیلی تھی. اج انکے سر سے چھین لی گئ ہے. پتا نہیں اب انکے اور بال بچوں کے رات دن اور روٹی کتنی مشکل ہو گئ ہوگی..
    اللہ انکی مشکلوں کو اسان کرے. اور انکو ہم سے بھ بہتر سکون عطا کرے اور ہندوستان سے اس ظلم کا صفایا کرے..اور سابھی کو انصاف دے.. امیین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×