ریاست و ملک

بابری مسجد کی تعمیر کیلئے یو پی حکومت کی 5 متبادل مقامات کی نشاندہی

لکھنو ۔ یکم جنوری (ذرائع) بابری مسجد رام جنم بھومی مقدمہ میں مسلم فریق کو مسجد تعمیر کے لیے پانچ ایکڑ زمین دینے کا فیصلہ سنایا گیا تھا‘ اب اس زمین کے لیے پانچ مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جو ایودھیا-فیض آباد روڈ، ایودھیا-بستی روڈ، ایودھیا-سلطان پور روڈ اور ایودھیا-گورکھپور روڈ پر واقع ہے۔ بابری مسجد اور رام جنم بھومی پر سپریم کورٹ کے ذریعہ 9 نومبر کو سنائے گئے تاریخی فیصلہ کے بعد یوگی حکومت کی جانب سے 5 مقامات کو نشان زد کیا ہے جہاں مسلم فریق کو مسجد تعمیر کے لیے جگہ دی جا سکتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ نشان زد پانچوں مقامات ’پنچ کوسی‘ کے دائرے سے باہر ہیں۔ دراصل پنچ کوسی 15 کلو میٹر کا وہ دائرہ ہے جسے ایودھیا کا پاکیزہ علاقہ تصور کیا جاتا ہے اور یوگی حکومت نے اس دائرے کے باہر مسجد تعمیر کے لیے جگہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبروں کے مطابق یوگی حکومت نے مسجد کے لیے جن مقامات کی شناخت کی ہے اس میں ملک پورا، مرزا پور، شمس الدین پور اور چاند پور گاؤں واقع زمینیں ہیں۔ یہ سبھی زمینیں ایودھیا سے نکلنے والے اور الگ الگ شہروں کو جوڑنے والی اہم سڑک پر ہے۔ ایک خبر رساں ادارہ کے مطابق مسلم فریق کو دینے کے لیے جو پانچ مقامات نشان زد کیے گئے ہیں وہ ایودھیا-فیض آ باد روڈ، ایودھیا-بستی روڈ، ایودھیا-سلطان پور روڈ اور ایودھیا-گورکھپور روڈ پر واقع ہے۔ یہ فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیا ہے کہ ان زمینوں میں سے کون سی زمینی اصل معنوں میں مسلم فریق کو دی جائے گی۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ جاری حکم کے مطابق جب ایک بار ٹرسٹ کی تشکیل ہو جائے گی تو حکومت ان زمینوں میں سے ہی کوئی اراضی مسلم فریق کے حوالے کرے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing