احوال وطن

آسام: 2 سے زیادہ بچے ہونے پرنہیں ملے گی سرکاری نوکری

آسام: 28؍اکٹوبر (پریس ریلیز) چھوٹا خاندان خوشحال خاندان کے نعرے کو آسام حکومت عملی جامہ پہنانے جارہی ہے۔اس نے بڑھتی آبادی پرکنٹرول کرنے کی سمت ایک قدم اٹھایا ہے۔ ریاستی کابینہ نے دو سے زیادہ بچے رکھنے والوں کو سرکاری نوکری نہیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی اس پالیسی پرآل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے صدربدرالدین اجمل رکن پارلیمنٹ نے مختلف حوالے دے کر زبردست ردِ عمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس پر پہلے سے عمل کیا جاتا تو شاید آج حکومت کے منترالیہ میں کم لوگ ہی رہتے اس لیے کہ مودی صاحب اپنے بھائی بہنوں میں چوتھے یا پانچویں نمبر پر ہیں اور یہ ایک ہی نہیں ایسے کئی نامور وزراء اور لیڈران  بھی اپنے بھائی بہنوں میں تیسرے‘ چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جنہیں آنا ہے اُنہیں آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ پالیسی پہلے اختیار کی جاتی توآج صورت مختلف ہوتی۔
مولانا بدرالدن اجمل نے مزید کہا کہ ایک جانب آرایس ایس چیف میٹنگوں میں دس دس بچے پیدا کرنے کی بات کرتے ہیں جبکہ آسام حکومت دو بچوں کی بات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہ لوگ آپس میں طے کرلیں کیا کرنا ہے اور کتنے بچے پیدا کرنا ہے۔ مولانا بدرالدین اجمل  نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ اچھی تعلیم حاصل کریں خود روزگار کا ذریعہ تلاش کریں اور ملک کے دیگر لوگوں کو بھی نوکریاں فراہم کریں۔ بدرالدین اجمل مزید کہا کہ حکومت سے نوکری کی کوئی ہمیں امید نہیں ہے
بدرالدین اجمل نے آسام حکومت کی پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ آسام حکومت ناگپور کے اشارے پر چلتی ہے۔ خیال رہے کہ 21؍اکتوبر کو آسام کابینہ نے دو سے زیادہ بچے رکھنے والوں کوسرکاری نوکری نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق ایک جنوری 2021ء سے ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×