
مسلمان وہ کام کریں جو اللہ اور اسکے رسول کی رضامندی کا باعث ہو
وجے واڑہ: 23؍اگست (عصرحاضر) مولانا امیر اللہ خان قاسمی کے فرزند مولانا ولی اللہ خان قاسمی اور مفتی فاروق قاسمی صاحب کی بیٹی کے نکاح کے موقع پر مولانا مجیب اللہ گونڈوی دارالعلوم دیوبند نے فرمایا کہ علماء اپنے آپ کو تدریس تک محصور نہ رکھیں بلکہ عوام میں دینی خدمات بھی انجام دیں، مفتی عبد الوہاب رشادی صاحب نے بھی علماء کو اس بات کی تلقین کی کہ وہ عوام پر احسان کرتے ہوئے زندگی بسر کریں مولانا امیر اللہ خان صاحب نے فرمایا کہ ہم اس بات کی کوشش کریں کہ ایسے نکاح منعقد کریں جس میں مشقت کم ہو اس بابرکت مجلس نکاح میں حضرت مولانا عبد الخالق مدراسی صاحب نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند بھی بطور خاص مدعو تھے اور آپ ہی نے خطبہ نکاح پڑھا اور دعاء بھی فرمائی مولانا مدراسی مدظلہ نے فرمایا کہ یہود و نصاری و مشرکین اور ساری دنیا دین اسلام کو مٹانے کی کوشش میں ہیں اور اسلامی حکومت قائم نہ ہو اور اس مذہب کو برتری حاصل نہ ہو اس بات کی فکر کی جارہی ہے کہ دین باقی نہ رہے اور نبی کی حیثیت کو مٹانے کو کوشش کی جارہی ہے مگر جتنی کتابیں رسول رحمت کی سیرت پر لکھی گءی ہیں اتنی کتابیں کسی اور شخصیت پر نہیں لکھی گئی ہیں یہ وقت ہے کہ مسلمان نبی کی تعلیمات پر عمل کرنا شروع کردیں مولانا نے فرمایا کہ پچپن سال کی عمر میں یہ میری زندگی کی پہلی ایسی تقریر ہے جو میں نے یہاں کی ہے مولانا بے فرمایا کہ ہمارا ہر قول اور ہر عمل ہماری سونچ اور فکر اور ہم سے متعلق ہر کام اسلام کی بقاء کے لیے ہونا چاہیے اب مسلمانون کو چاہیے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کی رضامندی کے کام کریں مجلس نکاح میں دارالعلوم دیوبند اور وقف کے جلیل القدر اساتذہ کرام موجود تھے نیلور آتماکور سرول گنٹور، نلکنڈہ اور حیدرآباد، و دیگر علاقوں سے کثیر تعداد میں علماء کرام نے شرکت فرمائی مفتی صدیق مظاہری مولانا مصلح الدین قاسمی امریکہ مولانا غیاث احمد رشادی وغیرہ نے بھی اس مجلس نکاح میں شرکت کی۔