احوال وطن

مہاراشٹرا میں بجلی ملازمین کی 4؍جنوری سے تین روزہ ہڑتال کا اعلان‘ کئی شہروں میں بلیک آؤٹ کا خطرہ

ممبئی: 3؍جنوری (عصرحاضر) مہاراشٹر میں تین سرکاری بجلی کمپنیوں کی یونین نے کمپنیوں کی نجکاری کے خلاف بدھ کے روز یعنی 4 جنوری سے 72 گھنٹے کی ہڑتال پر جانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس دوران ممبئی، تھانے، ناسک، رائیگڈ سمیت دیگر اضلاع کے بجلی ملازمین نے 4 جنوری سے بجلی کمپنیوں کی ورکنگ کمیٹی مہاراشٹر اسٹیٹ ملازمین، افسر و انجینئر کمیٹی نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرسٹی ورکرس فیڈریشن کے جنرل سکریٹری کرشن بھوئیر نے کہا کہ آپریٹرس، وائرمین، انجینئرس اور دیگر ملازمین کی 30 سے زیادہ یونین سرکاری بجلی کمپنیوں کی نجکاری کی کوشش کو ناکام کرنے کے لیے ایک ساتھ آئے ہیں۔

بھوئیر نے کہا کہ ان کمپنیوں کے ملازمین گزشتہ دو ہفتہ سے مظاہرہ کر رہے ہیں اور پیر کو 15000 سے زیادہ ملازمین نے تھانے ضلع مجسٹریٹ دفتر کے باہر مظاہرہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ’’تین بجلی کمپنیوں کے تقریباً 86000 ملازمین، افسر، انجینئر نجکاری کے خلاف بدھ سے 42000 غیر مستقل ملازمین و سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ 72 گھنٹے کی ہڑتال پر چلے جائیں گے۔‘‘ بھوئیر نے یہ بھی کہا کہ مظاہرین کا ایک بڑا مطالبہ یہ ہے کہ اڈانی گروپ کی معاون کمپنی کو مشرقی ممبئی کے بھانڈپ، تھانے اور نوی ممبئی میں منافع کمانے کے لیے یکساں لائسنس نہیں دیا جائے۔

بجلی محکمہ کی ہڑتال کو عام آدمی پارٹی نے اپنی حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کی ممبئی چیف پریتی شرما مینن نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا سرکاری بجلی ڈسٹریبیوشن کمپنی کو اڈانی گروپ کی جھولی میں ڈالنے کی سازش ہے۔ ایسے میں عام آدمی پارٹی بجلی ملازمین کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہے۔ پریتی شرما مینن نے کہا کہ اڈانی پاور کمپنی نے بھانڈوپ، ملنڈ، تھانے، نوی ممبئی، پنویل، تلوجا اور ارن علاقہ کے ڈسٹریبیوشن کے حلقہ اختیار میں آنے والے علاقوں میں یکساں لائسنس کے لیے مہاراشٹر الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کو درخواست دی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جلد ہی نجکاری ہونے والی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×