احوال وطن

ائیرانڈیا نے کیبن کریو لڑکیوں کے لیے جاری کی سخت ہدایات

نئی دہلی: 27؍نومبر (عصرحاضر) بھارتی ایئر لائن،ایئر انڈیا کو اپنے کیبن کریو کے لیے جاری کردہ نئی ہدایات کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔ یہ نئے ضابطے گزشتہ دنوں بھارتی میڈیا میں شائع ہوئے تھے۔
ان سخت ہدایات میں صرف ہیئر اسٹائل کے حوالے سے پانچ صفحات مختص کیے گئے ہیں جب کہ ہدایت نامے کے دیگر حصے میں عملے کے افراد کے لیے ہوٹلوں میں ملبوسات زیب تن کرنے نیز سفر کرنے کے سلسلے میں بھی سخت ہدایات دی گئی ہیں۔ اور یہ بتایا گیا ہے کہ انہیں کیا پہننا چاہیے اور کیا نہیں۔
بھارتی میڈیا میں شائع حکومتی دستاویز کے مطابق کیبن کریو کو اپنے سفید ہوتے بالوں کو باقاعدگی سے رنگنے کے لیے کہا گیا ہے۔ جب کہ گھنگریالے بالوں والے افراد کو اپنے بال سیدھے کروانا لازمی ہوگا۔ نئے ضابطے میں کہا گیا ہے، ”لہردار، گھنگھریالے اور خمیدہ بالوں کو کھلا نہیں رکھنا ہوگا جبکہ جھاڑی نما، بے ترتیب اور غیر مہذب ہیئر اسٹائل کی اجازت نہیں ہو گی۔‘‘
پیشانی پر گیسو کی لٹ اور سر کے دونوں کناروں پر جھالر نما گیسو رکھنا ممنوع ہو گا۔ نقلی بال اور وگ صرف اسی صورت میں استعمال کرنے کی اجازت ہوگی جب اس کے لیے کوئی ‘طبی وجہ‘ موجود ہو اور اس کے لیے ایئرلائن سے پیشگی اجازت لے لی گئی ہو۔
ہیئر اسٹائل کے حوالے سے عملے کے لیے نئے ضابطوں کے مطابق ”چوڑی پیشانی والے افراد یا بہت کم بالوں والے افراد کو سامنے کے بالوں کو سائیڈ سویپ کے ساتھ اسٹائل کرنا چاہیے اور اس سے گنجا دکھائی دینے والے سر کے حصے کو ڈھانپنا چاہئے۔‘‘ گنجے ہوتے اور گرتے ہوئے بالوں والے مردوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے بال پوری طرح صاف کروالیں اور ‘مکمل گنجا‘ دکھائی دیں۔
نئے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ”صاف ستھرا نظر آنے کے لیے سر کو روزانہ منڈوانا ضروری ہے۔‘‘ سکھ ملازمین کو چھوڑ کر دیگر مذاہب کے ماننے والے افراد کو داڑھی رکھنے پر بھی پابندی ہو گی۔ ناک چھدوانے اور بعض قسم کے مذہبی زیورات پہننے کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔
نئے ضابطوں کے مطابق ”نئی شادی شدہ خواتین کو لال یا سفید رنگ کی مخصوص چوڑی، مذہبی دھاگے، سیاہ دھاگے نیز کلائی، ایڑی اور بازو ں پر موتیوں کی مالا پہننے کی اجازت نہیں ہو گی۔‘‘ کیبن کریو کا کوئی فرد، بھلے وہ چھٹی پر بھی ہو اگر ایئر انڈیا کے طیارے میں سفر کر رہا ہو تو اسے شارٹ اسکرٹ، ہاٹ پینٹ یا پھٹی ہوئی جینز پہننے کی اجازت نہیں ہو گی۔
ایئر انڈیا کی طرف سے جاری کردہ ان نئے ضابطوں کے بعد آن لائن بحث شروع ہوگئی ہے۔ کچھ صارفین نے ان قوانین کو صنف اور عمر کی بنیاد پر تفریق قرار دیتے ہوئے ان پر نکتہ چینی کی ہے۔ جب کہ بعض نے مذہبی علامات والے زیورات پہننے پر روک لگانے پر اعتراض کیا ہے۔
ایک بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایئر انڈیا کے نامعلوم ذرائع نے نئے قوانین کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے بین الاقوامی سطح پر مسابقت کے لیے نیا ضابطہ وضع کرنا ضروری تھا۔
مذکورہ ذریعے کا کہنا تھا، ”ایئر انڈیا ملک کی واحد ایئر لائن ہے جو کئی دہائیوں سے دنیا کی خدمت کر رہی ہے۔ لیکن عملے کی نمائندگی اور امیج بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہیں۔ اور نئی انتظامیہ مسافروں کے تاثر کو تبدیل کرنا چاہتی ہے۔‘‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×