عالمی خبریں

مسجد آیا صوفیہ میں 86؍سال بعد نمازِ جمعہ ادا کی جائے گی

استنبول: 24؍جولائی (ذرائع) میوزیم سے مسجد میں تبدیل ہونے والی آیا صوفیہ میں 86؍سال بعد 24؍جولائی کو نمازِ جمعہ ادا کی جائے گی۔ اس موقع پر رجب طیب اردوگان کی شرکت بھی ہوگی۔ ترک مسلمانوں کی بڑی تعداد بھی پہنچںے کی توقع ہے۔ کورونا کے سنگین حالات سے نمٹنے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں۔ مسجد کے دائرہ میں محدود تعداد میں لوگوں کو  داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ آیا صوفیہ مسجد کے ارد گرد حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ مسجد کے سامنے والے حصے میں فولاد ی رکاوٹیں کھڑی کردی گئی جبکہ سلطان احمد اسکوائر کو جانے والی والی تمام سڑکیں بند کردی گئی ہیں۔پولیس نے مختلف مقامات پر تلاشی اور اسکیاننگ کے پوائنٹس قائم کردیئے ہیں اور میدان میں 17,000 پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ چوک میں ہیلتھ پوائنٹ قائم کئے جا رہے ہیں۔ آیا صوفیہ مسجد کے اندر موجودکئی ایک تصاویر پردوں کے ذریعے ڈھانپ دی گئی ہیں اور مسجد کے اندرونی مناظر کو باہرا سکرین پر بھی پیش کیا جائے گا۔آیا صوفیہ اسکوائر ، سلطان احمد چوک اور مہمت عاکف ایرسوئی پارک میں 500 افراد کے گروپ کی شکل میں نماز پڑھنے کی اجازت ہوگی۔مسجد آیا صوفیہ آنے والے ملکی اور غیر ملکی سیاح مسجد کے سامنے یادگاری تصاویر اتروا رہے ہیں۔آیا صوفیہ مسجد کو نماز کیلئے کھولنے سے نہ صرف ترکی بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں میں مسرت کی لہر دوڑ گئی ہے۔ استنبول کے گورنر نے بتایا کہ نمازِ جمعہ کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ صبح 10 بجے مسجد کھولی جائے گی اور دوسرے دن صبح تک مسجد کو کھلا رکھا جائے گا۔ نماز جمعہ میں 1,500 مصلیوں کے شریک ہونے کی توقع ہے۔ مسجد میں پہلی نماز کی تیاری جاری ہے تو اسی دوران صدر ترکی رجب طیب اردوان کی جانب سے ٹوئٹر پیغام جاری کیا گیا ہے۔صدر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں آیا صوفیہ سے متعلق ایک کلپ بھی جاری کیا ہے جس میں آیا صوفیہ سے متعلق اشعار کو جگہ دی گئی ہے۔ صدر اردوان نے تحریر کیا کہ’’ائے آیا صوفیہ… ہوائیں لہراتی رہیں گنبد پر آزادی سے ، تم ازل سے ہو ہماری اور ہم ہیں تمہارے‘‘۔ کونسل آف اسٹیٹ کے فیصلے کی رو سے 24 نومبر 1934ء کو آیا صوفیہ کو مسجد سے میوزیم میں تبدیل کرنے کے فیصلے کو منسوخ کردیا گیا جس سے آیا صوفیہ کو مسجد کی حیثیت سے عبادت کیلئے کھولنے کی راہ ہموار ہوگئی۔کونسل آف اسٹیٹ کے فیصلے کی رو سے آیا صوفیہ سلطان محمد فاتح فاؤنڈیشن کی ملکیت قرار دیتے ہوئے مسجد کے طور پر عوامی خدمت کیلئے پیش کیے جانے سے آگاہ کیا گیا ہے۔فیصلے کے مطابق سلطان محمد فاتح فاؤنڈیشن کی ملکیت ہونے کی بنا ء پر اسے مسجد کے علاوہ کسی اور مقصد کیلئے استعمال کرنے کا حق نہ ہونے سے آگاہ کیا گیاہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×