حیدرآباد و اطراف

تلنگانہ میں مذہبی مقامات پر عائد پابندی ہٹانے حافظ پیر شبیر احمد کا حکومت سے مطالبہ

حیدرآباد: 11؍ جون (پریس ریلیز) محترم الحاج حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ کوویڈ وباء کی وجہ سے سال گزشتہ اور امسال بھی کئی چیزوں پر حکومت کی جانب سے پابندی عائد کی گئی جس میں مسجدیں ,مندر ,چرچ اور دیگر عبادت گاہوں کو بھی شامل کیا گیاتاکہ بھیڑ بھاڑ جمع نہ ہو ,اسلئے عبادت گاہوں میں عبادت کرنے پر پابندی لگائی گئی تھی ۔سواء عبادت گاہوں کے سب چیزوں کو کھول دیا گیا, چونکہ اب تلنگانہ میں کورونا کیسوں میں کمی واقع ہورہی ہے ,جس کی بناپر حکومت کی جانب سے تحدیدات کے وقت میں شام 6؍بجے تک اضافہ کیا گیا ہے ۔ ریاستی جمعیۃ علماء تنگانہ وآندھراپردیش حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ عبادت گاہوں پر جو پابندی عائد ہے اس کو فورا برخاست کریں ۔تاکہ عوام عبادت گاہوں میں اپنی عبادت کرسکے ,صدر محترم نے کہا کہ غور فکر کی بات یہ ہے کہ شادی خانوں میں شادی کی اجازت ,لاک ڈاؤن کہ راحت کے اوقات میں سڑک پر بھیڑ کو گھومنے پھرنے کی اجازت ہے ہوٹلوں میں بھیڑ ہے مارکٹ اور بازاروں میں عوام کا اژدھام ہیں سالگرہ اور دیگر دعوتوں کے نام پر ہوٹلوں میں فنکشن ہورہے ہیں اور جولوگ اس میں شریک ہورہے ہیں جہاں پر کوویڈ کے کوئی اصول اختیار نہیں کیے جارہے ہیں اور نہ اس پر عمل کیا جارہا ہے ۔حکومت کی جانب سے عبادت گاہوں کو چھوڑ کر ہر چیز کو کھول دیا گیا ہے ,صرف عبادت گاہوں پر پابندی لگا نا ۔اور یہ تصور کرنا کہ عبادت گاہوں کی جانب سے کوویڈ پھیل رہا ہے تعجب کی بات ہے ۔حکومت کو چائیے کہ وہ فورا عائد امتناع کو برخاست کریں ,ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش چیف منسٹر چندرشیکھرراؤ زیرداخلہ محمود علی صاحب سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری اقدام کرتے ہوئے مذہبی عبادت گاہوں پر سے پابندی کو ختم کردے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×