صحابہ کرام ؓ ہمارے لئے معیار ہیں
اللہ تبارک و تعالی نے حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین کو اقامت دین ، نصرت اہل ایمان ،حفاظت شعائر اسلام ، احقاق حق اور ابطال باطل کی نعمت سے سرفراز فرمایاتھا ، اور قرآن کریم میں جابجا تعریف بھی فرمائی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی صحابہ کرام ؓ کی تعریف بیان کی،ایک حدیث میں فرمایا کہ میرے صحابہ ستاروں کے مانند ہیں ان میں سے جن کی بھی اقتدا کروگے راستہ پاجاؤ گے ۔دوسری حدیث میں فرمایااکرموا اصحابی فانہم خیارکم (میرے صحابہ کا اعزاز کرو وہ تم سے بہتر ہیں )
کچھ لوگ صحابہ کرام ؓ کے بارے میں نازیبا اور ناشائستہ الفاظ استعمال کرتے ہیں اور پھر تکبر سے گردن بھی اونچی کرتے ہیں حالانکہ ان لوگوں کو نہیں معلوم کہ صحابہ اللہ کی نظر میں کتنے پیارے ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر میں ان کا کتنا اونچا مقام ہے ۔
صحابہ کرام ؓ نے جب اسلام کی دعوت شروع کی تو کتنی مشقت اٹھانی پڑی، کتنی ٹھوکر کھانی پڑی یہ اللہ ہی جانتا ہے مگر پھر بھی اللہ سے لو لگا کر اسلام کی تبلیغ میں ہمہ تن لگے رہے اور یہاں تک نوبت آئی کہ صحابہ کرام ؓ کو پتیاں کھانی پڑیں پھر بھی اللہ کا شکر ادا کرتے رہے پھر اسلام ، سورج کی کرنوں کی طرح پورے عرب میں پھیل گیا اور چاروں طرف اسلام کا بول بالا ہوا ، ہمیں سوچنا چاہیئے کہ صحابہ کرام ؓ نے کتنی تکلیفیں اسلام کو پھیلانے کے لئے برداشت کیں اور جہاں جان کی ضرورت پڑی تو جان بھی پیش کردی ۔صحابہ کرام ؓ رسول کے عاشق تھے اور ان کا چلنا پھرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح تھا اور اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمودات ا ور ایمان لاتے ہوئے اپنا تن من دھن سب کچھ لٹادیا ،اللہ کے راستے میں جہاد کیا ، اللہ تعالی نے فرمایا ہے کہ یہی لوگ ہیں جن کے لئے دنیا وآخرت کی سب خوبیاں ہیں اور آخر کار یہی فلاح پانے والے ہیں ۔
حضرات صحابہ کی مجلسیں بہت پاکیزہ تھیں ان کے سوا دنیا کے کسی آدمی کو ہم مثال کے طور پر پیش نہیں کرسکتے کہ ان کی ظاہری اور باطنی زندگی یکساں تھیں البتہ اللہ تعالی نے ان کے بارے میں متقون ، مفلحون ، راشدون ، شاکرون وغیرہ کے الفاظ سے ان کو نوازا ہے پھر بھی وہ لوگ ہر لمحہ استغفار میں گزارتے کہ ہو سکتا ہو کہ کچھ لغزشیں ہوگئی ہوں ۔اس لئے ہم تمام امت مسلمہ کو اپنے دل میں اس بات کو جمانا چاہیئے کہ صحابہ کرام کی زندگی کو معیار بنائیں ۔
اللہ تعالی ہم تمام امت مسلمہ کو اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)