ریاست و ملک

کسی ایک ویکسین سے کورونا ختم ہونا ضروری نہیں: عالمی ادارۂ صحت

پیرس۔ 4؍اگسٹ: (ذرائع) عالمی ادارہ صحت کے مطابق بھلے ہی کووڈ 19 سے بچنے کے لئے پوری دنیا میں ویکسین بنانے کی رفتار تیز ہو گئی ہے، لیکن کورونا وائرس کے جواب میں کوئی حل شاید کبھی نہ نکل سکے۔ ڈبلیو ایچ او نے یہ بھی کہا ہے کہ ہندستان جیسے ملکوں میں ٹرانسیمشن کی شرح بہت زیادہ ہے اور ابھی انہیں کافی لمبی لڑائی کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ عالمی صحت تنظیم  کے اہم ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈونوم گوبریسس نے کہا کہ امید ہے کہ کووڈ۔ 19 ویکسین مل جائے لیکن ابھی اس کی کوئی پختہ دوا نہیں ہے اور ممکن ہے کہ شاید کبھی نہ ہو۔ ڈبلیو ایچ او نے پیر کے روز کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ایڈونوم نے ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ ابھی اس کا کوئی پختہ علاج نہیں ہے اور شاید کبھی ہو گا بھی نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی حالات معمول پر آنے میں اور وقت لگ سکتا ہے۔ ٹیڈروس اس سے پہلے بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ شاید کورونا کبھی ختم ہی نہ ہو اور اسی کے ساتھ جینا پڑے۔ اس سے پہلے ٹیڈروس نے کہا تھا کہ کورونا دوسرے وائرس سے بالکل الگ ہے کیونکہ وہ خود کو بدلتا رہتا ہے۔

https://twitter.com/WHO/status/1290231188175519745
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا تھا کہ موسم بدلنے سے کورونا پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ کورونا موسمی نہیں ہے۔ ٹیڈروس نے کہا کہ دنیا بھر کے لوگ کورونا کے انفیکشن سے بچنے کے لئے سوشل ڈسٹینسنگ، ہاتھ کا اچھے سے دھونا اور ماسک پہننے کو ضابطے کی طرح لے رہے ہیں اور اسے آگے بھی جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ دنیا بھر میں اب تک ایک کروڑ، 81 لاکھ سے زیادہ لوگ کورونا انفیکشن کی زد میں آ چکے ہیں۔ وہیں، مرنے والوں کی تعداد بھی چھ لاکھ 89 ہزار پہنچ گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×