نئی دہلی: 25؍مارچ (عصر حاضر) کورونا وائرس کے سد باب کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کیے گئے21 روزہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے متنازعہ قومی آبادی رجسٹر (این پی آر)کواپ ڈیٹ کرنے اور2021 کی مردم شماری کے پہلے مرحلے کوملتوی کر دیاگیاہے۔حکام نے بدھ کو یہ معلومات دی ہیں۔دونوں یکم اپریل سے30 ستمبرکے درمیان مکمل کیا جاناتھا۔وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہاہے کہ مردم شماری کودومراحل میں مکمل کیاجاناتھا۔ ان میں پہلے مرحلے کے تحت اپریل سے ستمبر کے دوران مکان لسٹنگ اور مکانوں کا حساب اور نوسے 28 فروری کے دوران آبادی کاحساب شامل ہے۔ آسام کے علاوہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 2021 کی مردم شماری کے پہلے مرحلے کے ساتھ ہی این پی آر کو اپ ڈیٹ کیاجانا بھی تھا۔کچھ لوگ این پی آراورمردم شماری کوایک ہی چیزبتارہے تھے ۔اس وضاحت سے معلوم ہواکہ دونوں الگ الگ ہیں اوران کے مقاصدبھی الگ ہوں گے۔وزارت داخلہ نے کہاہے کہ وائرس وباکے پھیلنے کی وجہ سے مرکز کے ساتھ ساتھ ریاستوں اور مرکزکے زیرانتظام علاقے کی طرف سے بھی ہائی الرٹ قراردیاگیاہے۔بیان کے مطابق ان مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے 2021 کی مردم شماری کے پہلے مرحلے اور این پی آرکے اپ ڈیٹ کیے جانے کو اگلے حکم تک ملتوی کیاجاتاہے۔حکام نے کہا کہ چونکہ مردم شماری اوراین پی آر عمل میں اہلکاروں کو ہر گھر جانے اور لوگوں سے ملنے کی ضرورت ہوتی ہے۔موجودہ صورت حال کی وجہ سے ایساکرناممکن نہیں ہے۔ اس لیے اسے ملتوی کرنے کا فیصلہ حکومت کی طرف سے لیاگیاہے۔وزارت داخلہ نے حال ہی میں کہا تھا کہ مردم شماری کی تیاری اور این پی آر کو اپ ڈیٹ کرنے کے کام کی تیاریاں عروج پر ہیں اور یہ کام یکم اپریل سے شروع ہوجائے گا۔ملک بھرمیں این پی آرکی مخالفت ہورہی ہے ۔کئی ریاستی حکومتوں نے این پی آر کی مخالفت کی ہے۔ ان ریاستوں میں کیرل، مغربی بنگال،مدھیہ پردیش، پنجاب، راجستھان،دہلی،تلنگانہ،جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ اور بہارشامل ہیں۔تاہم، ان میں سے زیادہ تر نے یہ بھی کہاہے کہ وہ مردم شماری کے دوران گھروں کی لسٹنگ میں تعاون کریں گے۔