ریاض: 21؍دسمبر (ذرائع) سعودی عرب کی جانب سے کنگ سلمان ریلیف سینٹر کے زیراہتمام افغانستان کے لیے 200 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان کے سلسلے کا پہلا قافلہ اسلام آباد سے روانہ کر دیا گیا ہے۔
منگل کو امدادی سامان کے قافلے کو چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی اور پاکستان میں سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے روانہ کیا۔
کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر افغانستان کی ابتر صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے افغان خاندانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 1920 ٹن غذائی اور غیر غذائی اشیا سے لدے 200 ٹرک پاکستان کے راستے افغانستان بھیجے گا۔
30 ہزارغذائی پیکجز اور 10 ہزار غیر غذائی پیکجز کی تقسیم سے افغانستان میں رہنے والے غریب اور مستحق افراد کی مدد ہوگی۔
ہر غذائی پیکج میں تمام ضروری اشیائے خوردونوش شامل ہیں جبکہ غیر غذائی پیکیج میں 20 ہزار رضائیاں اور 10 ہزار کٹس بیں، جن میں مردانہ زنانہ گرم شالیں اور بچوں و بڑوں کے لیے گرم ملبوسات شامل بیں۔ اس ریلیف پیکجز سے افغانستان میں تقریباً دو لاکھ 80 ہزار افراد مستفید ہوں گے۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ ‘سعودی عرب کے اس انسان دوست اقدام کو سراہتے ہیں۔ افغانستان میں انسانی المیے سے بچنے کے لیے اس قسم کے اقدامات انتہائی اہم ہیں۔‘
’ہمارے افغان بھائی اس وقت امداد کے منتظر ہیں۔ عالمی برادری بالخصوص ترقی یافتہ ممالک کو بھی سعودی عرب کے نقش و قدم پر چلتے ہوئے افغانستان کے عوام کی مدد کرنی چاہیے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’افعانستان میں انسانی بحران سے بچنے کے لیے اس قسم کی کاوشوں میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے۔’
چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ ‘او آئی سی اجلاس بلانے اور انعقاد میں بھی سعودی عرب نے پاکستان کی مدد کی اور افغانستان کی مدد کرنے کا اعادہ کیا۔ پاکستان بھی افغانستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ تمام ممالک کو اس وقت آگے آنا چاہئے اور افغانستان کی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہئے۔ پاکستان، افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے اور اس کی ترقی کیلئے اقدامات اٹھاتا رہے گا۔’
اس موقع پر سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے کہا کہ ’ان دو سو ٹرکوں کے علاوہ ریاض سے کابل ایئر برج کے ذریعے چھ جہاز امدادی سامان لے کر کابل پہنچ چکے ہیں۔ ہمیں اپنے افغان بھائیوں کی مشکلات کا احساس ہے اور ہم ان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ’او آئی سی کا اجلاس بلایا اور وہ کامیاب رہا۔ ایک ارب ریال سعودی امداد جاری ہو چکی ہے اور مزید تعاون بھی جاری رہے گا۔ او آئی سی اجلاس کے فیصلوں پر بھی جلد عمل درآمد ہوگا۔‘
انھوں نے کہا کہ سامان کی ترسیل کی فراہمی میں پاکستان کے تعاون کے شکر گزار ہیں۔ امید ہے کہ یہ سامان بحفاظت افغانستان پہنچے گا تو افغان بھائیوں کی مدد ہو سکے گی۔
امدادی سامان کے 30 ہزار غذائی پیکجز میں ایک پیکیج کا وزن 61 کلو گرام ہے، جس میں پانچ کلو چاول، پانچ کلو کھانے کا تیل، تین کلو دال چنا، پانچ کلو لوبیا، تین کلو چینی اور 40 کلو آٹا شامل ہے۔
اسی طرح غیر غذائی سامان کے 10 ہزار پیکجز میں دو کمبل، رضائیاں، عورتوں اور مردوں کے لیے گرم چادریں، جرابیں ٹوپیاں سویٹر اور جیکٹس شامل ہیں۔