طالبان کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے امور خارجہ کے وزیر مولوی امیر خان متقی نے بھارتی وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری جی پی سنگھ اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران افغانستان اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت خارجہ کی ایک ٹیم نے جمعرات کو کابل میں طالبان کے سینئر ارکان سے ملاقات کی۔ محکمہ خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری جے پی سنگھ کی قیادت میں ایک ہندوستانی وفد افغانستان کے دارالحکومت کے دورے پر ہے تاکہ ملک میں ہماری انسانی امداد کی ترسیل کے کاموں کی نگرانی کرے۔طالبان قیادت سے ملاقات کے علاوہ، انہوں نے کابل میں اندرا گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (IGICH) سمیت ہندوستانی منصوبوں کا بھی دورہ کیا۔ IGICH افغانستان کا مرکزی ہسپتال ہے، جو 70 کی دہائی میں ہندوستانی امداد سے قائم کیا گیا تھا جو بچوں کی صحت کو پورا کرتا ہے۔
اس سے قبل وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی ٹیم طالبان کی قیادت اور انسانی امداد کی تقسیم میں شامل بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کرے گی۔ انھوں نے مزید کہا، "افغان عوام کے ساتھ ہندوستان کے تاریخی اور تہذیبی تعلقات ہیں اور یہ دیرینہ روابط ہمارے نقطہ نظر کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔”
ٹویٹر پر طالبان کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے کہا کہ ہندوستانی ٹیم نے اسلامی گروپ کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور دو طرفہ تجارت اور انسانی امداد پر تبادلہ خیال کیا۔” آج امارت اسلامیہ افغانستان کے امور خارجہ کے وزیر مولوی امیر خان متقی نے ہندوستان کی وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری جی پی سنگھ اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران افغانستان اور ہندوستان کے درمیان سفارتی تعلقات، دو طرفہ تعلقات، تجارت اور انسانی امداد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے واضح کیا کہ ہندوستانی عہدیداروں کے دورہ افغانستان کو دونوں ممالک کے درمیان سفارتی رابطے کے طور پر نہیں سمجھا جاسکتا اور یہ کہ کابل میں ہندوستانی سفارت خانہ اپنی تعیناتی اور کام کاج معمول کے مطابق دوبارہ شروع کرنے کے سلسلے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔