سعودی عرب میں ’’حج ایکسپو 2023 ‘‘ کے دوران اعلان کیا گیا ہے کہ جبل نور، غار ثور اور غار حرا کو جلد زائرین کے لیے کھول دیا جائے گا۔ سعودی حج و عمرہ سروسز کانفرنس اور ’’ ثقافتی تجربہ برائے ضیوف الرحمٰن ‘‘ کے عنوان سے منعقد نشست میں ماہرین اور عہدیداروں نے تاریخی مقامات کی تیاری پر روشنی ڈالی ۔ ہیریٹیج اتھارٹی کے مشیر اور ضیوف الرحمٰن پروگرم کی خدمت کے اقدامات کے جنرل نگران عبدالرحمن بن جصاص نے کہا کہ غار ثور، جبل النور اور غار حرا کے مقامات جلد ہی زائرین کے لیے تیار ہو جائیں گے۔ سیشن کے دوران انہوں نے وضاحت کی کہ دیگر تاریخی مقامات بھی ڈیزائن تجویز کے مراحل میں ہیں، ان مقامات کو بھی زائرین کے لیے تیار کیا جائے گا ۔ حدیبیہ امن معاہدہ، مسجد بیعہ اور بئر طویٰ کو بھی نئے انداز سے تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا 7500 سے زائد مقامات کا سروے مکمل ہو چکا ہے جن میں زیادہ تر شہری علاقوں میں ہیں۔ سعودی عرب اور اقوام متحدہ کی تعلیمی و ثقافتی علوم کی تنظیم ’’یونیسکو‘‘ نے 12 غیر محسوس ورثہ کے علاقوں کو رجسٹرڈ کیا ہے۔ اسی تناظر میں سٹی ہولڈنگ کمپنی کے ویژنز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ ایمن الولیدی نے تصدیق کی کہ وژن آف دی سٹی پراجیکٹ حجاج کرام کو پیدل چلنے والے راستوں کے ذریعے ایک منفرد تجربہ فراہم کرتا ہے ۔ یہ راستے براہ راست مسجد نبویﷺ سے منسلک ہیں اور ٹریفک سے الگ تھلگ ہیں۔ . انہوں نے بتایا کہ ویژن آف دی سٹی پراجیکٹ تقریباً 47 ہزار ہوٹلوں کے کمرے فراہم کرے گا جس کے لیے 12 ہزار معاہدوں پر دستخط کئے گیے ہیں۔ اس منصوبے کا پہلا حصہ 2026 تک تیار ہو جائے گا۔ کنگ عبدالعزیز سنٹر فار ورلڈ کلچر ’’اثرا‘‘ کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ تاریخی مقامات کے روحانی اور افزودگی کے پہلو پر گہری دلچسپی کے لیے ضروری ہے کہ انہیں مکمل طور پر نجی شعبے کو تفویض نہ کیا جائے تاکہ یہ تاریخی مقامات کو مارکیٹ کے عوامل سے منسلک نہ کیا جا سکے اور ان مقامات کی غیر محسوس قدر کو بھی متاثر نہ کیا جا سکے۔ تاریخ دان اور اسلامی ثقافتی ورثہ کے محقق اور مکہ مکرمہ ریجن کے رکن معراج مرزا نے کہا کہ مکہ مکرمہ میں ثقافتی ترقی کے مواقع اتنے ہیں جنہیں شمار نہیں کیا جا سکتا۔ مکہ مکرمہ کی لائبریری ایک تاریخی خزانہ ہے۔ عرفات کے علاقے میں ایسے تاریخی مقامات ہیں جو مستقل نمائش کے لیے موزوں ہیں، عرفات میں حج کے موسم میں حجاج جاتے ہیں۔