نئی دہلی: 21/مارچ :(جامعہ کیمپس سے محمد علم اللہ کی رپورٹ) جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے ہفتے کے روز کورونا وائرس پھیلنے کے اندیشے کو دیکھتے ہوئے شہریتی ترمیمی ایکٹ کے خلاف مکمل سو دنوں سے جاری اپنے احتجاج کو آج دیر رات عارضی طو رپر بند کرنے کا اعلان کیا ہے ۔جامعہ ملیہ کے موجودہ اور سابق طلبہ پر مشمل کمیٹی ’جامعہ کورآرڈی نیشن کمیٹی ‘نے یہ اعلان کیا ہے۔ یہ گروپ 15؍دسمبر 2019ء کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولس حملے کے بعد تشکیل دیاگیا تھا۔ کمیٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہم گیٹ نمبر 7 جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 24/ گھنٹے جاری احتجاج کو عارضی طو رپر بند کرتے ہیں اور مظاہرین سے اپیل کرتے ہیں کہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے خود کے تحفظ اور بیماریوں سے بچنے کےلیے ہمارے ساتھ تعاون کریں۔ کمیٹی نے اپنے اعلامیہ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ہمارا یہ احتجاج ملک کے آئین کی حفاظت اور حق وانصاف کےلیے جاری رہے گا۔ جامعہ کورآرڈی نیشن نے مزید لکھا ہے کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہماری یہ جدوجہد جاری رہے گی، ہم اس سے سمجھوتہ نہیں کرسکتے یہ ہمارے ادارہ کی تاریخ رہی ہے کہ جب بھی ملک اور قوم کو ہماری ضرورت پیش آئی جامعہ ملیہ اسلامیہ ہمیشہ ملک و قوم کے ساتھ ہمیشہ کھڑی رہی ہے۔ ۱۹۴۷ میں فسادات کے دوران جامعہ کیمپس کو نذرآتش کردیاگیا تھا، اس وقت بھی ہماری یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ نے پورے ہندوستان کے مہاجر کیمپوں میں مسلسل کام کیا تھا۔ یونیورسٹی تو بعد میں بھی بنائی جاسکتی ہے لیکن انسانیت پہلے ہے۔ کمیٹی نے یہ بھی لکھا ہے کہ ہم ایک بار پھر حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی قانون کو واپس لیاجائے ۔