ہمارے 15 میں سے 12 مطالبات سے مرکزی حکومت کا اتفاق ہے تو اس کا مطلب قانون صحیح نہیں: راکیش ٹکیٹ
نئی دہلی: 10؍دسمبر (عصر حاضر) بھارتیہ کسان یونین کے سربراہ راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ اگر مرکزی حکومت 15 میں سے 12 مطالبات پر متفق ہورہی تھی تو اس کا مطلب ہے کہ بل صحیح نہیں ہے تو انہیں ختم کیوں نہیں کیا جانا چاہئے ۔ ہم نے ایم ایس پی پر ایک قانون کا مطالبہ کیا تھا ، لیکن وہ آرڈیننس کے ذریعہ تین بل لائے تھے ، ہمارا احتجاج پرامن جاری رہے گا ۔
ادھر کسان لیڈر بلبیر سنگھ راجیوال نے کہا کہ مرکزی حکومت نے آخر کار یہ تسلیم کرلیا ہے کہ زرعی قوانین کاروباریوں کیلئے ہیں۔ جب زراعت ریاست کا سبجیکٹ ہے تو وہ کیسے اس پر قانون بناسکتے ہیں ۔ غور طلب ہے کہ مرکزی وزیر زراعت نے کہا ہے کہ مرکز کاروبار سے متعلق قانون بناسکتا ہے ۔
ادھر کسان آندولن پر شیرومنی اکالی دل کے سربراہ سکھبیر سنگھ بادل نے کہا کہ ہم کالے قوانین کو واپس نہیں لینے کے مرکزی حکومت کے موقف کی سخت تنقید کرتے ہیں ۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ آج کی پریس کانفرنس سے ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے ملک کے ان داتا کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔