دیوبند،18؍دسمبر(سمیر چودھری) شہریت ترمیمی قانون کے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی و علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات پر پولیس کے ذریعہ کی گئی ظلم و زیادتی کے خلاف دیوبند میں مسلسل آواز بلند ہورہی ہے، آج دارالعلوم وقف دیوبند کے طلبہ نے اس سلسلہ میں نعرہ بازی کرکے اپنا احتجاج درج کرایا، بعد میں ادارہ کے ذمہ داران نے طلبہ کو ٹھنڈا کرتے ہوئے مستقبل میںکسی بھی طرح کے احتجاجی مظاہرے میںشامل نہ ہونے کا عہد کرایا۔ بدھ کے روز دیوبند میں دوسرے سب سے بڑے دینی تعلیم کے مرکز دارالعلوم وقف دیوبند میں طلبہ کو موجودہ حالات سے روبرو کرانے کے لئے مہتمم مولانامحمد سفیان قاسمی کے خطاب کا پروگرام طے کیا تھا، اس دوران جمع ہوئے طلبہ نے شہریت ترمیمی قانون اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں دہلی پولیس کے ذریعہ کی گئی بربریت کے خلاف سخت غم وغصہ کااظہا رکرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی ۔ اس دوران مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے طلبہ کو سمجھابجھاکر خاموش کیا، اس موقع پر انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں سب سے زیادہ ضرورت امن وامان قائم رکھنے کی، انہوں نے کہاکہ آپ لوگ جن خدشات کو لیکر پریشان ہیں ان کے حل کے لئے ہمارے رہبر مسلسل کوششیں کررہے ہیں، مولانا سفیان نے کہاکہ جوش میں ہوش کھودینے سے کوئی فائدہ ہونے والات نہیں ہے، الٹے یہ غلطی ہمارے اداروںکے لئے ہی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، ادارہ کے شیخ الحدیث مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے کہاکہ مدارس کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے ذمہ دارا شہری بنانے کا کام کیاہے، اسلئے آپ سب کی ذمہ داری ہے کہ اس نازک وقت میں مدارس کی صحیح ترجمانی کریں ۔ انہوں نے طلبہ سے امن وامان قائم رکھنے اور کسی بھی طرح کے احتجاج کاحصہ نہ بننے کی عہدبھی لیا۔ اس کے بعد ملک میں امن وامان کے لئے دعاء کرائی گئی۔ اس دوران جملہ طلبہ و اساتذہ موجودرہے۔دیوبند کو چھاؤنی میںتبدیل کئے ہوئے افسران میں دارالعلوم وقف دیوبند کے طلبہ کی جانب سے کئے جارہے احتجاج کے اطلاع پر افراتفری کاماحول پیدا ہوگیا، آناً فاناً میں ایس پی دیہات ودھیا ساگر مشر،ایس ڈی ایم راکیش کمار سنگھ پولیس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے لیکن اس وقت تک یہاں پر حالات معمول پر آچکے تھے۔اس دوران ادارہ میں پہنچے افسران نے 5؍جنوری تک تعطیل کا اعلان کئے جانے کی اپیل کی۔ اس دوران مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے دو ٹو ک کہاکہ اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کی طرف سے کوئی فیصلہ لئے جانے کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔