دیوبند،20؍ مارچ(سمیر چودھری)دیوبند میں سی اے اے ، این پی آر اور ممکنہ این آر سی کے خلاف عیدگاہ میدان میں متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام خواتین کا احتجاجی مظاہرہ جمعہ کے روز 54 ویںدن بھی جاری رہا۔ جمعرات کے روز دیر شام خواتین کے اس احتجاج کی حمایت کرنے حیدر آباد سے دیوبند پہنچی گولڈمیڈلسٹ انٹرنیشنل کراٹے چیمپئن سیدہ فلک نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے نظریہ کو کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ، جو ہمارے پیارے ملک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ ملک ہندو مسلم بھائی چارہ اور گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے جس کو کچھ لوگ اپنی سیاست چمکانے کے لئے توڑنا چاہتے ہیں لیکن یہاں کے تمام فرقہ کے لوگ اس سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے اور ہندوستان کی عظیم اور قدیم روایتوں کو ہمیشہ برقرار رکھے گیں۔سید ہ فلک نے کہا کہ یہ جو نقاب میں انقلاب آیاہے اس کو ہمیشہ تاریخ یادرکھے گی۔ انہوں نے کہاکہ آج کچھ لوگ ہندو مسلم کو الگ کرنا چاہتے ہیں لیکن سچائی یہ ہے کہ اگر ہندو دل ہے تو مسلمان دھڑکن ہے،اگر ہمیشہ کی طرح سب مل کر رہیں گے تویہ ایک مضبو ط ہندوستان بنے گا۔ فلک نے کہا کہ مسلمانوں نے 1947ء میں ہی ہندوستان سے وفاداری اور محبت کا ثبوت دے دیا تھا،لہٰذا اب ہمیں دوبارہ اپنی وفاداری کا ثبوت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہندوستان پر بھی مسلمانوں کا وہی حق ہے جتنا دوسرے مذاہب کے لوگ کاہے۔ انہوں نے دہلی فسادات کو ملک کے ماتھے پر بدنما داغ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان زخموں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے خواتین کے دھرنے پر تبصرہ کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہاکہ آج کچھ لوگ یہ کہہ رہے کہ خواتین کو آگے کیاجارہاہے لیکن میں کہنا چاہتی ہوں کہ یہ لوگ خواتین سے دہشت زدہ ہیں۔ اس دوران متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشی ، ارم عثمانی ، فوزیہ عثمانی ، سلمیٰ احسن اور فریحہ عثمانی نے بھی دھرنے سے خطاب کیا اور حکومت سے عوامی اور ملکی مفاد میں سی اے اے کو واپس لینے کی مانگ کی ۔ اس دوران عیدگاہ میدان ہندوستان زندہ باد کے نعروں سے گونجتا رہا۔ اسی کے ساتھ خواتین نے کورونا وائرس کے متعلق بھی خواتین کو آگاہ کیا اور اس عالمی وباء سے تحفظ کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور صاف صفائی پر خاص توجہ دینے کی اپیل کی ۔