احتجاجی مظاہرین کو مطمئن کرنا حکومت کی ذمہ داری
دیوبند،7؍ مارچ(سمیر چودھری) دیوبند کے عیدگاہ میدان میں گزشتہ40 ؍ یوم سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مسلسل چل رہا خواتین کا حتجاج آج 41؍ویں دن شدید بارش اور سردی کے باوجود جاری رہا۔ جہاں خواتین نے دو ٹوک کہاکہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہماری تحریک جاری رہے گی۔ متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام جاری اس تحریک کے تحت سی اے اے اور این آرسی و این پی آر کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت وقت سے اس قانوکو واپس لینے کی مانگ کی۔نازہ پروین،شائستہ پروین اور بے بی قریشی نے خواتین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت اس متنازعہ اور کالے قانون کے خلاف ملک میں بہت سے شاہین باغ بن گئے ہیں، حکومت کو چاہئے کہ وہ ان احتجاج کرنے والوں کو مطمئن کریں۔انہوں نے کہاکہ بڑی عجیب بات ہے کہ جن لوگوںنے ملک کو آزادکرایا تھااآج ان ہی سے شہریت کو ثابت کرانے کے کاغذات مانگے جارہے ،حکومت کے چاہئے کہ فوری طورپر اس قانون کو واپس لے۔انہوں نے اپنے خطاب میں سی اے اے اور این آرسی کی شدید الفاظ میںمخالفت کرتے ہوئے کہاکہ اس کالے قانون کے خلاف روز اول سے ہی پورا ملک سڑکوں پر ہے، اب اس کی پوری باگ ڈور خواتین کے ہاتھ میں ہے۔ انہوںنے کہاکہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہماری یہ تحریک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ یہ قانون مذہب کی بنیاد پرلایاگیا ہے جس کو برداشت نہیں کیاجائیگا، انہوںنے کہاکہ سرکار پوری طرح آر ایس ایس کے ایجنڈہ پر چل رہی ہے، ایکسو سے زائد ممالک میں اسکے خلاف احتجاج ہورہے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ سرکار ضد پر اڑی ہیںلیکن ہم بھی پیچھے نہیںہٹے گیں۔ شدید بارش ،سخت موسم اور سردی کے باوجود خواتین کا احتجاج بدستور جاری رہا۔ اس دوران خواتین نے زبردست نعرہ بازی کے ساتھ سی اے اے واپسی کامطالبہ کیا۔