بیجنگ: 27؍دسمبر (عصرحاضر) چین میں کورونا وائرس کی افرا تفری کے دوران ایک حیران کن فیصلہ لیتے ہوئے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے قرنطینہ کے اصولوں میں تبدیلی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو 8 جنوری سے قرنطینہ نہیں کیا جائے گا۔ سال 2020 سے چین نے غیر ملکی مسافروں کو قرنطینہ کرنے کا اصول مرتب کیا تھا لیکن اب یہ اصول تبدیل کر دیا گیا ہے۔ تاہم، چین آنے سے پہلے مسافروں کا کورونا ٹیسٹ کرانا پڑے گا۔ ٹیسٹ کی رپورٹ چینی سفارت خانے کو جمع نہیں کرانی ہوگی۔ بلکہ فلائٹ میں سوار ہونے سے پہلے صرف ٹیسٹ رپورٹ دکھانی ہوگی۔ واضح ہو کہ اس وقت چین کے باہر سے آنے والے مسافروں کو ہوٹلوں میں 5 دن اور سیلف آئسولیشن میں 3 دن رکھا جارہا ہےجو 8؍جنوری سے ختم ہوجائے گا۔ چین نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے نئی حکمت عملی بنائی ہے اور اب کورونا وائرس کو کلاس بی کیٹیگری میں رکھا ہے۔ چین میں ڈینگی بخار جیسی کم سنگین بیماریوں کو اس زمرے میں رکھا گیا ہے۔ یہی نہیں چین میں اب کورونا وائرس کو نمونیا نہیں بلکہ انفیکشن کہا جائے گا۔ نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق یہ تبدیلی بیماری کے موجودہ خطرے کی سطح کے پیش نظر کی گئی ہے۔ اس سے قبل سال 2020 سے ہی چین نے کورونا وائرس کو کلاس اے کیٹیگری میں رکھا تھا۔ اس وقت کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد سخت پابندیاں لگائی گئی تھیں۔ متاثرہ افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔ کورونا کیسز بڑھنے پر لاک ڈاؤن کیا گیا لیکن اب یہ بی کیٹیگری کے تحت نہیں کیا جائے گا۔ چین میں اس فیصلے کا مطلب ہے کہ اب صرف ضروری علاج اور انفیکشن سے بچاؤ پر زور دیا جائے گا۔