ریاست و ملک

امیت شاہ ایک انچ نہ ہٹیں ہم آگے بڑھیں گے: سنجے راوت

ممبئی: 4؍جنوری (ذرائع)  ملک میں جاری سی اے اے این پی اے اور این آر سی کی دہشت کےدوران جماعت اسلامی ممبئی میٹرو  نے سماج اور معاشرے کے سبھی فرقوں کو این پلیٹ فارم پر لانے کی کی شاندار کوشش کی جس کے تحت ممبئی کے مراٹھی پتر کار سنگھ میں ایک سمینار کا اہتمام کیا جس میں شیو سینا کے ایم پی سنجے راوت نےاپنے منفرد انداز میں مراٹھی سے اپنی بات شروع کرتے ہوئے کہا کہ ڈرو مت جو ڈر گیا وہ مر گیا ۔سچا محب وطن کبھی ڈرتا نہیں ۔ ڈر ختم کرنے اور جرات سے ڈرانے والوں کے سامنے کھڑے رہنے کا کام کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈرانے والے آتے جاتے رہتے ہیں۔ مہاراشٹر  نے ملک کی رہنمائی کرنے کا کارنامہ انجام دیا ۔ انہوں کہا کہ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جلیانوالہ باغ سے بھی برا ہوا ۔ یہ مضبوط آواز بھی مہاراشٹر سے ہی اٹھی ۔ جس ملک میں طلبہ پر بندوق چلائی جاتی ہو تو سمجھ لیجئے وہ ملک خطرے میں ہے ۔ ہم نے سنا کہ امیت شاہ اور مودی نے یہ کہا کہ طلبہ کام صرف پڑھنا ہے ہم ان سے تاریخ پڑھنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ ملک میں کسی بھی تحریک کی تاریخ طلبہ کے بغیر ادھوری ہے ۔ سنجے راوت نے کہا کہ مسلمانوں کی تعداد بیس پچیس کروڑ گننا چھوڑ دیجئے ہم سب ایک ہیں بس اسے ذہن میں رکھیں ۔ سنجے راوت نے کہا ہمارا ملک موجودہ حکومت کے نکمے پن کے سبب عالمی برادری سے تنہا ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون کا ڈر ضروری ہے لیکن دہشت نہیں ہونا چاہئے ۔ آج ہم یہی کہنے آئے ہیں کہ ڈریں نہیں اٹھ کھڑے تھے ۔ انہوں نے امیت شاہ کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ سرکار ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے ،میں کہتا ہوں مت ہٹئے ہم آگے بڑھیں گے ۔ جماعت اسلامی ممبئی میٹرو کے ذمّہ دار حسیب بھاٹکر نے دستور مخالف قانونی ترمیم پر کہا کہ پسماندہ طبقات جن کے پاس کاغذات نہیں ہوں تو کیا وہ شہریت حکومت کی بھیک کے طور قبول کریں گے ۔ ایڈووکیٹ مہر دیسائی شہریت کا حق سب سے اہم اسکے نہیں رہنے کے سبب آپ بنیادی حقوق سے محروم ہوجائیں گے ۔ ماری شہریت قانون کے مطابق جو یہاں پیدا ہوا وہ بھارت کا شہری ہے ۔ 1987 میں اس میں یہ تبدیلی آئی کہ اس کے بعد اگر آپکی پیدائش ہوئی تو والدین میں سے کسی کا ہندوستانی شہری ہونا لازم ہے ۔ 2004 میں اس مزید تبدیلی کی گئی کہ والدین میں سے کوئی ایک غیر قانونی مہاجر ہوگا تو اسے شہریت نہیں ملے گی ۔ جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ این پی آر اور این آر سی میں کوئی تعلق نہیں یہ غلط ہے۔ این آر سی خطرناک کیوں ہے؟ حکومت بدنیتی اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس شہریت کے سارے دستاویزات کو مسترد کردیا ہے؟ ملک میں جہاں ستر فیصد افراد کے پاس کوئی دستاویزات ثبوت کے طور پر نہیں ہے ۔ پورے ملک میں این آر سی پر ایک لاکھ چون ہزار کروڑ سے زائد کا خرچہ آئے گا ۔پورےملک کے جیلوں کیپسٹی ایک لاکھ کے قریب ہے ۔ این آر سی وغیرہ کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن حکومت یہ اس لئے کررہی ہے کہ وہ اہم انسانی مسائل سے عوام کا توجہ ہٹانا چاہتی ہے ۔ اس سے سب سے زیادہ نقصان غریبوں کا ہوگا، حکومت انکے حقوق چھین لینا چاہتی ہے ۔ یہ منصوبہ پوری طرح غریب اور پسماندہ طبقہ مخالف بھی ہے ۔ اسی لیے ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں ۔محمود دریابادی نے کہا کہ ہم اس کیخلاف اس لئے ہیں کیونکہ یہ دستور ہند کے خلاف اور عدم مساوات پر مبنی ہے ۔ صرف آسام میں انیس لاکھ لوگوں پر اثر پڑا ہے تصور کیجئے پورے ملک میں کتنے افراد اس کا شکار ہوں گے یہ دستور مخالف، غریب مخالف اور ملک مخالف ہے ۔کولسے پاٹل : بال ٹھاکرے میرے اچھے دوست تھے میں ان کے ہندوتوا سے واقف ہوں ۔ان کا ہندوتوا موجودہ دور کے ہندوتوا کے علمبرداروں سے مختلف تھا ۔ ایسا قانون لانے سے کیا فائدہ جس کو آسانی سے نافذ نہیں کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کبھی ان سے زیادہ جھوٹا سیاست داں ملک میں کبھی نہیں آیا ۔وزیراعظم اور وزیر داخلہ جھوٹ بولتا ہے ۔ ان کام صرف عوام کو بیوقوف بنانے کے سوا اور کچھ نہیں کررہے ہیں . انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ آپ بیس پچیس کروڑ کی آبادی رکھتے ہیں اگر آپ سڑک پر آگئے تو دنیا ہل جائے گی ۔ڈرنا چھوڑ دیجئے اور اپنا حق مانگنے کیلئے بے خوف ہوکر تحریک میں شامل ہوجائیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی کہتے ہیں فخر کو لیکن بے کاری بے روزگاری اور معیشت کی تباہی کے دوران ہم کس بات پر فخر کریں ۔ ہٹلر کی طرح طریقہ کار اپنانے والوں کو ہٹلر کے انجام سے بھی باخبر رہنا چاہئے ۔ کولسے پاٹل نے بھی کہا کہ یہ قانون سب کیخلاف ہے صرف مسلمانوں کے خلاف ہی نہیں ہے ۔ اربن نکسل پر کولسے پاٹل نے کہا کہ ہم پر الزام ہے کہ ہم مودی کو مارنا چاہتے ہیں ہمنے آج تک ایک مکھی بھی نہیں ماری ہے ۔ مودی اپنے کارناموں کے سبب خود تباہ ہو جائیں گے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing