دیوبند،13؍ جون(سمیر چودھری)عظیم علمی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند کی مجلس عاملہ یک روزہ اجلاس سابقہ کارروائی کی توثیق اور ادارے کی تعمیر و ترقی سے متعلق متعدد اہم فیصلوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ آج صبح سے مہمان خانہ میں منعقد دو نشستوں پر مشتمل مجلس عاملہ کے اجلاس میں سابقہ کارروائی کی توثیق عمل میں آئی،اس دوران اراکین عاملہ نے ادارہ کے درپیش چیلنجز پر سرجوڑ کر غورفکر کیا۔اجلاس میں تعلیمات اور محاسبی سمیت متعد د شعبہ جات کی رپورٹیں پیش کی گئی۔ اس موقع پر ادارہ کے اندرونی مسائل بالخصوص معاشی،تعلیمات،اوقاف اور برقیات جیسے مسائل زیر غور آئے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ حالات میں ادارہ کے سامنے مختلف مسائل ہیں،جن پر اراکین نہایت سنجیدگی کے ساتھ غوروفکر میں مبتلاء ہیں۔ واضح رہے کہ مارچ میں منعقد ہو ئے شوریٰ کے اجلاس میں ممتاز عالم دین مفتی سید سلمان منصوری پوری کا دارالعلوم دیوبند میں بحیثیت استاذ انتخاب کیاگیا تھا،وہیں ناظم تعلیمات کے طورپر مولانا حسین احمد ہریدواری کا انتخاب عمل میں آیا تھا، جبکہ کارگزار مہتمم کے فیصلہ کو اس شوریٰ میں ملتوی کردیا گیاتھا،وہیں اساتذہ و ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کے ساتھ نئے داخلوں کو منظوری دی گئی تھی۔ کووڈ 19 کے بحران کے سبب گذشتہ دوسال سے جدید داخلے موقوف تھے حالات سازگار ہونے کے سبب نئی تعلیمی سال میں دار الاقامہ کی گنجائش کے مطابق جدید دا خلے لینے کا فیصلہ لیا گیا تھا، مجلس شوری نے گریڈ کمیٹی کی تجاویز کومنظوری دی گئی تھی،ان تمام فیصلوں کی توثیق عمل میں آئی۔اجلاس میں مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی،صدرالمدرسین مولانا سید ارشدمدنی،مولانا رحمت اللہ کشمیری،مولانااسماعیل مالیگاؤں، مولانا انوارالرحمن بجنوری اور مولانا محمود راجستھانی شریک ہوئے جبکہ رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل، مولانا ابراہیم مدراسی اور مولانا عبدالعلیم فاروقی ذاتی وجوہات کے سبب اجلاس میں شرکت نہیں کرسکے۔