مظفر نگر: 2؍جنوری (عصرحاضر) کسانوں کی تحریک کے درمیان کسانوں کے بڑے لیڈر کے طور پر ابھرنے والے چودھری راکیش ٹکیت نے ایک بار پھر مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 26 جنوری یوم جمہوریہ کے موقع پر ملک بھر میں ٹریکٹر مارچ نکالا جائے گا۔ ملک کی تمام ریاستوں میں کسانوں کی زمینیں چھیننے کی سازش کی جارہی ہے روزگار بالکل ختم ہوچکا ہے اور مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے 2013 کا لینڈ ایکٹ تھا، اس میں تبدیلیاں کر دی گئی ہیں۔کسانوں کی زمین صنعت کاروں کے پاس جا رہی ہے۔لائٹ اور بجلی کی پریشانیوں سے کسان جوجھ رہا ہے۔ نئے سال کے دن مظفر نگر میں بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت نے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے نہ صرف سنگین الزامات لگائے بلکہ کسانوں سے ایک بار پھر احتجاج کرنے کی اپیل کی۔
راکیش ٹکیت نے کہا کہ گاؤں سے لے کر شہر تک کسان بھائی ملک کے کونے کونے میں ٹریکٹر مارچ نکال کر ضلع ہیڈ کوارٹر پہنچیں گے اور کسانوں کے مختلف مطالبات سے متعلق میمورنڈم دے کر ٹریکٹر مارچ کا اختتام کریں گے۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ مرکزی حکومت کے پاس جھوٹ بولنے سے فرصت ہی نہیں ہے تو کسانوں کے لئے کچھ سوچیے۔ اس وقت حکومت صرف جوڑ توڑ کی سیاست کر رہی ہے۔ حکومت صرف تین چیزوں پر کام کر رہی ہے، نمبر 1، اسے ووٹ کیسے ملے گا، نمبر دو، کھاپ پنچایتوں کو کیسے توڑا جائے گا، اور تیسرا، کسان تنظیموں کو کیسے توڑا جائے، حکومت ان چیزوں پر کام کر رہی ہے۔ جو مسائل ہم اٹھا رہے ہیں، حکومت اپنے طریقے سے اور کسانوں کے درمیان اپنے لوگوں کو بھیج کر عام لوگوں کی رضامندی حاصل کر لیتی ہے کہ یہ مسئلہ ہمارا ہے، ہم اسے پورا کریں گے لیکن پورا نہیں کرتے۔ روزگار ختم ہو گیا ہے اور مہنگائی بھی بہت بڑھ گئی ہے۔ 26 جنوری کو ہماری ٹریکٹر ٹرالی گاؤں سے شہر تک چلے گی، 26 جنوری کو ہمارے ٹریکٹر ضلعی ہیڈ کوارٹر جائیں گے اور وہاں ضلعی انتظامیہ کو میمورنڈم دیں گے۔ 26 جنوری کے بعد ملک بھر میں ایک بار پھر سے آندولن ہوں گے۔