ریاست و ملک

نئے سال کا جشن منانا ہندوستانی روایت اور مذہب اسلام کے خلاف

دیوبند،31؍ دسمبر(سمیر چودھری)نئے سال کا جشن منائے جانے کوعلماء دیوبند نے ہندوستان کی تہذیب اور مذہب اسلام کے خلاف قرا ردیتے ہوئے کہاکہ اس قسم کے جشن منانا خرافات کے علاوہ کچھ نہیں ہے، یہ جشن نہ تو ہندوستان کی تہذیب کا حصہ ہے اور مذہب اسلام میں تو ان کی کی گنجائش نہیں ہے،اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند پہلے ہی فتویٰ جاری کرچکاہے۔جامعہ فاطمۃالزہرہ اینگلو عربک دیوبند کے مہتمم مولانا لطف الرحمن صادق قاسمی نے کہاکہ نئے سال کا جشن منانا ہندوستان کی تہذیب اور یہاںکی روایتوں کے بالکل خلاف ہے ،ہندوستانی تہذیب میں اس کی کوئی جگہ نہیں اور نہ ہی ہندوستان میں پہلے اس طرح کے جشن منائے جاتے تھے، بلکہ یہ تو انگریزوں کی روش ہے،لہٰذا انگریزوں کے نقش قدم پر چلنا ہمارے لئے صحیح نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ نئے سال کا جشن، جنم دن کا جشن یا اسی طرح کے دیگر جشن جو لوگ مناتے ہیں وہ خرافات کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔انہوں نے اس سلسلہ میں جاری کئے گئے دارالعلوم دیوبند کی فتوے کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ یہ خرافاتی عمل ہے،جس کے لئے اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہے اور ہم اس کے سراسر مخالف ہیں۔دارالعلوم حسینہ دیوبند کے استاذ مفتی طارق عثمانی نے کہاکہ نئے سال کا جشن اسلام ہی نہیں بلکہ ہماری ہندوستانی تہذیب کے بھی خلاف ہے، یہ انگریزوں کی ایجاد ہے اور ہندوستان میں ابھی چند سال سے اس قسم کے جشن نے زور پکڑا ہے، یہ نہ تو ہندوستان کی تہذیب کا حصہ ہے اور نہ ہی یہاں کی روایت ہے۔انہوں نے کہاکہ مذہب اسلام کے تو یہ ویسے ہی خلاف ہے یہ جشن، کیوں مذہب اسلام ہر اس عمل کی مخالفت کرتاہے جس سے نہ تو دنیاوی فائدہ ہو اور نہ ہی دینی فائد ہو،اس قسم کے جشن کا منانا صر ف اپنے روپیہ کو ضائع کرکے خرافات میںشامل ہوناہے جس کی مذہب اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہے، اسلئے تمام لوگوں بالخصوص مسلمانوں سے اپیل ہے کہ اس قسم کے جشن سے دور رہے اور دارالعلوم دیوبند کا اس سلسلہ میں فتویٰ بالکل درست ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing