ممبئی: 22؍دسمبر (پریس نوٹ) جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے آج یہاں ممبئی میں کہا کہ گذشتہ کل یوپی کے گورکھپور شہر میں سال 2007 میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکہ معاملے میں ملزم حکیم طارق قاسمی کو سیشن عدالت نے جو عمر قید کی سزا سنائی ہے اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔
گورکھپور سلسلہ وار بم دھما کوں میں ماخوذ ملزم حکیم محمد طارق قاسمی کو گورکھپور ایڈیشنل جج نریندر کمار سنگھ کی جانب سے دی گئی عمر قید کی سزا پر دکھ اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے گلزار اعظمی نے کہا کہ عدالت میں جمعیۃعلماء کی جانب سے ایڈوکیٹ جلال الدین نے پیروی کی جس کے دوران 23 میں 7سرکاری گواہ اپنے بیانات سے منحرف ہوچکے تھے نیز نمیش کمیشن کی رپورٹ کے پیش نظرطارق قاسمی کی سزا ناقابل یقین ہے۔ سال 2013 میں اکھلیش یادو کی سربراہی والی سماج وادی حکومت نے ملزم طارق قاسمی کے خلاف قائم مقدمہ واپس لینے کے لیئے عدالت سے رجوع کیا تھا لیکن عدالت نے حکومت کی عرضداشت مسترد کردی تھی۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ لکھنؤ، فیض آباد اور بارہ بنکی مقدمات میں بھی نچلی عدالتوں نے حکیم طارق قاسمی کو عمر قید کی سزا سنائی ہے جس کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی جاچکی ہے نیز گورکھپور سیشن عدالت کے فیصلہ کو بھی ہائی کورٹ میں چیلنج کیاجائے اس تعلق سے وکلاء کو ہدایت جاری کی گئی ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ فیصلہ آنے کے بعد انہوں نے طارق قاسمی کے لواحقین بالخصوص ان کے خسر مولانا اسلم قاسمی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ گھورکھپور عدالت کے فیصلہ کو جلد از جلد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 22 مئی 2007 کو گورکھپور شہر کے مختلف مقامات پر سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے جس میں چھ لوگ زخمی ہوئے تھے،دوران تفتیش یو پی پولس کی اسپیشل ٹاسک فورس نے حکیم طارق قاسمی اور خالد مجاہد کو گرفتار کیا تھا اور ان کے قبضہ سے آر ڈی ایکس، زندہ کارتوس، موبائل سیم کارڈ و دیگر چیزیں ضبط کرنے کا دعوی کیا تھا اور دونوں ملزمین کو حرکت الجہاد اور انڈین مجاہدین کا ممبر بتایا تھا۔