آئینۂ دکن

شہریت ترمیم بل آہانت آمیز اور دستور ہند کے منافی ہے: یونائٹیڈ مسلم فورم

حیدرآباد10؍ڈسمبر (پریس ریلیز) یونائیٹیڈ مسلم فورم نے شہریت ترمیمی بل کو اہانت آمیز، ملک کے دستور کے مغائر اور مسلمانوں و اسلام کے خلاف موجودہ حکومت کے تعصب سے تعبیر کیا۔
فورم کےذمہ داروں مولانا رحیم الدین انصاری (صدر یونائیٹیڈ مسلم فورم ) مولانا شاہ جمال الرحمن مفتاحی، مولانا سید اکبر نظام الدین حسینی صابری، مولانا سید قبول بادشاہ شطاری، مولانا میرقطب الدین علی چشتی،مولانا خالد سیف اللہ رحمانی،جناب ضیاء الدین نیر(نائب صدور) جناب سید منیر الدین احمد مختار(جنرل سکریٹری)مولاناسید مسعود حسین مجتہدی ، مولانا تقی رضا عابدی،مولانا صفی احمد مدنی،جناب عمر احمد شفیق (سکریٹریز) مولانا سیداحمدالحسینی سعید قادری(خازن)مولانا مفتی صادق محی الدین،مولانا اکرم پاشاہ تخت نشین ،مولانا سید ظہیر الدین علی صوفی، مولانا سیدشاہ فضل اللہ قادری موسوی، مولانا ظفر احمد جمیل،مولانا مفتی معراج الدین ابرار، مولانا زین العابدین انصاری ،مولانا عبد الغفارخاں سلامی، جناب ڈاکٹر بابر پاشاہ، جناب ڈاکٹر مشتاق علی اور جناب محمد شفیع الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ اگر حکومت کو پڑوسی ممالک کی اقلیتوں سے اتنی ہی ہمدردی ہو تو وہ صرف تین ممالک افغانستان ، پاکستان و بنگلہ دیش کے ساتھ میانمار، سری لنکا و نیپال میں ستائے جارہی اقلیتوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچاے۔ انھوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت کو اپنے ملک کی اقلیتوں کی فکر تو نہیں بلکہ وہ چند پڑوسی ممالک کی اقلیتوں کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ شہریت بل میں جہاں شمال مشرقی ریاستوں کو استثنی رکھا گیا ہے وہیں کشمیر کو کوئی رعایت نہیں دی گئی جس سے حکومت کا منشا و مقصد ظاہر ہوتا کہ وہ مسلمانوں کے خلاف ہے۔ ملک کے دستور کے ناقابل تبدیل دیباچہ جس میں مذہبی بھید بھاؤ کی گنجائش نہیں لیکن اس دستور پر حلف لینے والی حکومت نے دستور کی روح کو پامال کردیا ہے اس بل کے خلاف مسلمانوں کو ایک لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×