آئینۂ دکن

متنازعہ تینوں زرعی قوانین واپس لینے وزیر اعظم کا فیصلہ خوش آئند

حیدرآباد: 21؍نومبر (پریس ریلیز) یونائیٹڈ مسلم فورم نے تین متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے وزیر اعظم نریندر مودی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان ہی خطوط پر متنازعہ شہریت قانون سی۔اے۔اے اور تین طلاق کو بھی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ فورم کے ذمہ داران مولانا محمد رحیم الدین انصاری (صدر)، مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری ، مولانا سید محمد قبول بادشاہ قادری شطاری، مولانا میر قطب الدین علی چشتی ، مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی، مولانا مفتی سید صادق محی الدین فہیم ، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، جناب ضیا الدین نیر ، جناب سید منیر الدین احمدمختار (جنرل سکریٹری )، مولانا سید احمد الحسینی سعید قادری، مولانا سید شاہ ظہیر الدین علی صوفی قادری ، مولانا سید مسعود حسین مجتہدی ، مولانا سید تقی رضا عابدی ، مولانا سید شاہ فضل اللہ قادری الموسوی، مولانا ظفر احمد جمیل حسامی، مولانا عبد الغفار خان سلامی، مولانا زین العابدین انصاری، ڈاکٹر بابر پاشاہ، ڈاکٹر مشتاق علی اور جناب محمد شفیع الدین ایڈوکیٹ ، جناب احمد عمر شفیق ،جناب محمد شجاع الدین افتخاری نے تین متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی کامیاب جدوجہد پر انہیں مبارکباد پیش کی ہے اور کہا کہ کسانوں نے اپنے احتجاج اور قربانیوں کے ذریعہ اس ملک کی جمہوریت اور یکجہتی کو بنائے رکھنے اہم کردار نبھایا ہے ، فورم کے ذمہ داروں نے کسانوں کے مطالبہ کو قبول کرتے ہوئے ان قوانین سے دستبرداری اور قوم سے وزیر اعظم کی معذرت خواہی پر اطمینان کا اظہار کیا ۔
متنازعہ شہریت قانون سی ۔اے۔اے کو بھی واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے فورم کے ذمہ داروں نے وزیر اعظم سے کہا کہ اس سیاہ قانون کو ختم کرتے ہوئے ملک کے عوم سے اس کے لئے بھی معذرت خواہی کریں،سی ۔اے۔اے کے خلاف جس طرح عوامی احتجاج منظم کیا گیا تھا اس کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی اور دہلی میں فسادات کروائے گئے ، تین طلاق قانون کی مخالفت کے باوجود اس کو عملاً مسلّط کیا گیا ، وزیر اعظم سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس قانون کو بھی واپس لے کر مسلمانوں سے معذرت خواہی کریں ۔
زرعی قوانین کے خلاف جدوجہد کے دوران ہلاک کسانوں کے ورثا ء کو ایک ایک کروڑ روپئے ایکس گریشیا امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے فورم کے ذمہ داران نے سی ۔ اے ۔ اے کے خلاف احتجاج اور بعد میں دہلی فسادات کے مہلوکین کے ورثاء کو بھی ایک ایک کروڑ روپئے ایکس گریشیا امداد کا مطالبہ کیا ہے ۔
فورم کے ذمہ داران نے ملک کی یکجہتی و سا لمیت کے تحفظ کے لئے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کو یقینی بنانے اس کو ریاست کا درجہ واپس دینے اور دفعہ 370کو بحال کرنے کے مطالبات بھی کئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×