آئینۂ دکن

صفا بیت المال کے تحت صفائی مہم اور متاثرین کا سروے جاری، حقیقی متاثرین تک امداد پہنچانا اہم مقصد

حیدرآباد: 22؍اکتوبر (پریس ریلیز) مولانا غیاث احمد رشادی قومی صدر، مولانا فصیح الدین ندوی جنرل سکریٹری، مولانا محمد مصدق القاسمی سکریٹری، مولانا وسیم الحق ندوی خازن اور مفتی عبدالمہیمن اظہر القاسمی نائب صدر نے شہر حیدرآباد میں ہوئی حالیہ موسلادھار بارش کی تباہ کاریوں کا عملاً جائزہ لینے کے بعد یہ طئے کیا ہے کہ جنگی پیمانہ پر متاثرین کے مکانات کی صفائی اور ان کی بازآبادکاری کی جائے۔ صفا بیت المال انڈیا جس نے آفات سماوی و ارضی میں گزشتہ پندرہ سالوں سے مثالی خدمات انجام دی ہیں، کرنول، کشمیر، بہار اور کیرلا کا سیلاب ہو یا نیپال کا زلزلہ ، وشاکھاپٹنم کا طوفان ہو یا آسام اور مظفر نگر کے فرقہ وارانہ فسادات، ہر معاملہ میں صفا بیت المال نے اپنی بساط بھر کوشش کی ہے۔ ماہِ اکتوبر میں ہوئی موسلاھار بارش سے شہر حیدرآباد جو متاثر ہوا ہے اس کی بھیانک صورتحال کا اندازہ دیکھنے کے بعد ہی ہوسکتا ہے۔ سینکڑوں کالونیاں پانی میں ڈوب گئیں، ہزاروں گھر کیچڑ ، ملبے اور کچرے میں بھرے ہوئے ہیں۔ ہزاروں ایسے خاندان جو اپنی اور اپنے اہل و عیال کی جان بچانے کیلئے اپنی زندگی بھر کی پونجی کو اپنے گھروں ہی میں چھوڑ دیا اور پناہ لینے کے لیے ادھر اُدھر چلے گئے۔ ظالم لٹیروں نے ان متاثرہ مکانات سے چوریاں کیں اور لاکھوں روپئے مالیتی سامان لوٹ لیا۔ کئی غریب ماں باپ جنہوں نے اپنی معصوم بچیوں کی شادیوں کے لئے سونا چاندی اور کپڑے جمع کئے تھے وہ سب پانی کے نذر ہوگئے یا تو بہہ گئے یا کسی اچکے کے ہاتھ لگ گئے۔ متاثرہ افراد اپنے گھروں کی الیکٹرانک اشیاء، بستر، برتن، کپڑے ودیگر گھریلو اشیاء سے محروم ہوچکے ہیں، ان لوگوں کا سارا ہی سامان پانی کی نظر ہوگیا، انہیں ازسر نو زندگی کا آغاز کرنا ہے۔ حیدرآباد کے غیور ، درد مند دل اور سخی لوگ جن کے دروازے ہر ضرورتمند کے لیے کھلے رہتے تھے جو دینے والے ہاتھ تھے ہم نے جب ان سے ملاقات کی اور ان کی بپتا سنی تو ہماری آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ جب ہم نے ان کو یہ کہتے ہوئے سناکہ ہم دینے والے تھے ، آج لینے والے ہوگئے۔ حیدرآباد کے متوسط اور غریب طبقہ کے ہزاروں لوگوں کے شناختی کارڈ، پاسپورٹ، جمع پونجی، الماریاں سب پانی میں ڈوب کر تباہ ہوگئیں۔ ان کے پاس اب ان کی آنکھوں کے آنسوؤں کے سوا کچھ باقی نہ رہا۔ اوسطً ہر مکان کا دیڑھ سے دو لاکھ روئے مالیتی نقصان ہوا ہے ، کسی کا اس سے کچھ کم اور کسی کا پانچ تا چھ لاکھ اور کسی کا اس سے کئی گنا زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ اب ان حیدرآبادی عوام کی معیشت انتہائی کمزور ہوگئی ہے۔ ایسے میں ریاستی حکومت کی جانب سے صرف دس ہزار روپئے کی امداد انتہائی کم ہے۔ ٹرسٹیانِ صفا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امدادی رقم میں اضافہ کریں۔ اب تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور ان متاثرین کا فراخدلانہ تعاون کریں۔ صفا بیت المال نے 15؍اکتوبر ہی سے کام کا آغاز کیا۔ متاثرین میں غذائی پیکٹس کی تقسیم، محصورین اور ان کے سامان کی محفوظ مقامات تک منتقلی کے بعد مختلف علاقوں کے کیچڑ اور کچرے سے لدے مکانات کی صفائی مہم شروع کی گئی۔ 22؍اکتوبر کو ایک سو سے زائد والینٹرس نے صفائی مہم میں حصہ لیا اور بیس سے زائد افراد مختلف محلوں میں جامع سروے کاکام کررہے ہیں، جن کی رہنمائی مفتی عبدالمہیمن اظہر القاسمی نائب صدر اور محمد عبداللہ معاذ معاون نائب صدر کررہے ہیں۔ صفا بیت المال نے پہلے مرحلہ میں پچاس لاکھ روپئے پر مشتمل گھریلو اشیاء کی خریداری کی ہے اور دس ہزار ، پانچ ہزار اور ایک ہزار روپئے مالیتی پیکجس تیار کرلیا گیا ہے اور سروے ٹیم کوپنس کی تقسیم کررہی ہے۔ اہل خیر سے درخواست ہے کہ دل کھول کر تعاون کریں ۔ سیل نمبرات 9394419820, 9394419821 پر ربط کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×