آئینۂ دکن

قربانی کے دوران دوسروں کو تکلیف دینے سے گریز کریں اور پاکیزگی کا لحاظ رکھیں

حیدرآباد: 15؍جولائی (پریس ریلیز) قربانی اہم مالی عبادت اور شعائر اسلام میں سے ہے۔اسی لئے اس عمل کو بڑی فضیلت اور اہمیت حاصل ہے،قربانی در اصل حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت و یاد گار ہے۔عیدالاضحی کے موقع پر قربانی کرنا ہر صاحبِ نصاب مسلمان پر واجب ہے۔ لیکن یہاں یہ سمجھنا بھی ضروری ہے کہ قربانی واجب اور ایذا رسانی حرام ہے۔ قربانی کے موقع پر جانوروں کی خریدی اور اس کے ذبیحہ سے متعلق مسلمانوں کو محتاط رہنا چاہیے۔ طہارت و نظافت اسلام کے بنیادی احکام میں سے ہے۔ قربانی کے اس مبارک موقع پر طہارت و نظافت کا بھی بھر پور خیال رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار مولانا غیاث احمد رشادی بانی و مینیجنگ ٹرسٹی منبر و محراب فاؤنڈیشن نے اپنے صحافتی بیان میں کیا ہے۔ مولانا نے کہا کہ عیدالاضحی کے موقع پر مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد سنتِ ابراہیمی کو ادا کرنے میں پیش پیش رہتی ہے۔ مگر قربانی سے پہلے اور بعد میں یہ کوشش ہو کہ ہماری قربانی سے کسی کو ایذا نہ پہنچے ۔ عموماً ایامِ عید میں جانوروں کے ذبح کرنے کے بعد اس کی آلائش اور فضلہ کو سڑکوں کے کنارے اور کچرا کنڈیوں کے اطراف میں بے ترتیب پھینک دیا جاتا ہے جس سے تعفن پھیلاتا ہےاور راہ گیروں اور مکینوں کو سخت دشواری کا سامنا ہوتا ہے ۔ اور ہمارے اس عمل سے غیر مسلموں میں غلط تاثرپہنچتا ہے۔ قربانی کے اس موقع پر جہاں ہم لوگ ایک بڑی رقم خرچ کرکے مالی قربانی دیتے ہیں وہیں تھوڑی سی اور قربانی دیتے ہوئے جسمانی طور پر بھی محنت کریں اور بلدیہ کی جانب سے مقرر کردہ جگہوں پر اس آلائش کو پھینک دیں۔ ویسے پچھلے چند سالوں سے شہر حیدرآباد و ریاست میں جی ایچ ایم سی کی جانب سے صفائی کا معقول بند و بست کیا جارہا ہے۔ ایسے میں ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بھی ان کا بھرپور ساتھ دیں اور تھوڑا سا انتظار کرکے فضلہ جات کو میونسپل محکمہ کی گاڑیوں کے حوالہ کردیں۔ اور اسلام کی پاکیزہ تعلیمات کا حقیقی پیغام امت تک پہنچائیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×