قانون فطرت کا انتظار کریں
انصاف کا قتل کرکے بابری مسجد چھین لی گئی اب آج بابری مسجد کے مجرمین کو بری بھی کردیا گیا یہ فیصلہ خلاف توقع نھیں ھے جب بابری مسجد پر انصاف نھیں مل سکا تو مجرمین کو بری کردینا کو تعجب خیز بات نھیں ھے لیکن یاد رکھیں ظلم ہو یا ظالم ان کا انجام برا ھوتا ھے کیوں کہ ظلم اللہ کو پسند نھیں ھے تاریخ عالم کے مطالعہ سے یہ بات خوب اچھی طرح معلوم ھوتی ھے کہ اللہ نے ہر زمانے میں ظالم کوڈھیل دی ھے پر جب اس کی گرفت فرمائی تو اسے سارے عالم کے لئے نشان عبرت بنا دیا فرعون ھو یا شداد نمرود ھو یا قارون سب کو اپنی طاقت، قوت ،لشکر ، فوج،اور اسلحہ پر بڑاناز تھا جس کی وجہ سے سبھوں نے دنیا میں انصاف کا قتل کرکے خوب ظلم و زیادتی کی لیکن جب قانون فطرت کی پکڑ میں آئے تو سب کے سب قیامت تک لے لئے نشان عبرت بن گئے اس وقت ٹھیک کچھ اسی طرح کی صورت حال ہمارے ملک ہندوستان کی ھے وقت کے حکمران اپنی فانی طاقت کے نشے میں چور ھوکر عدل وانصاف پر شب خوں مار کر ظلم و زیادتی کی تاریخ رقم کر رہے ھیں اھل ایمان کو بے بس سمجھ کر اپنی مرضی کے مطابق ہر وہ کام کررہے ھیں جس کی ماضی میں کوئی نظیر نھیں ملتی یقینا یہ سب احوال ایک مومن کے لئے ناقابل برداشت اور باعث ملال ھیں لیکن ایسے احوال سے مومن کو ہمت نھیں ہارنی چاھیے دامن اسلام کو مضبوطی سے تھام لینا چاھیے اور قانون فطرت کا انتظار کرنا چاھیے ان شاء اللہ قانون فطرت کی پکڑ سے یہ لوگ بچ نھیں پائیں گے اور ان کا بھی حشر سابق کے ظالموں کی طرح ھوگا وماذالک علی اللہ بعزیز۔