حضرت مولانا محمد یوسف متالاؒ کی وفات علمی برادری کے لیے بہت بڑا نقصان: مولانا خالد سیف الله رحمانی
حیدرآباد: 10؍ستمبر (عصر حاضر) حضرت مولانا خالد سیف الله رحمانی سکریٹری و ترجمان آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ حضرت مولانا محمد یوسف متالا حمۃ الله علیہ کی وفات علمی دنیا کے لیے بہت بڑا نقصان ہے‘ وہ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا نور الله مرقدہ کے ممتاز خلفاء میں تھے‘ برطانیہ بلکہ پورے یورپ میں انہوں نے سب سے پولے بر صغیر کے دینی مدارس کے طرز پر دارالعلوم کی بنیاد رکھی اور الله نے اسے بے حد قبولیت سے نوازا‘ جس سے یورپ اور دیگر مغربی ملکوں کے طلبہ کے کثیر تعداد نے کسبِ فیض کیا اور برطانیہ میں خصوصا اور قرب و جوار کے دیگر ممالک میں عموماً فضلاء مدارس کی بڑی تعداد یہاں سے استفادہ کرکے مصروف خدمت ہے‘ جن کوششوں سے برطانیہ کے بعض شہروں پر بر صغیر کی کسی آبادی کا گمان ہوتا ہے‘ یہ سب حضرت مولانا یوسف متالا صاحب کی کوششوں کا ثمرہ ہے‘ انہوں نے طویل عرصه تک بخاری شریف کا درس دیا‘ وہ علومِ اسلامی کے ایک مقبول مدرس اور راهِ سلوک کے ط البین کے لیے لایک حکیم مربی تھے‘ انھوں نے متعدد اصلاحی موضوعات پر بڑی عمدگی کے ساتھ قلم اٹھایا ہے‘ ان کے تلامذہ اور ارادت مند مختلف ملکوں میں جو اپنی خدمت انجام دے رہے ہیں‘ یہ یقینا ان کے لیے صدقۂ جاریہ ہے‘ راقم الحروف کو دوبار ان کا مہمان بننے اور دارالعلوم کے منتہی طلباء سے کچھ عرض کرنے کی سعادت حاصل ہوچکی ہے‘ خود مولانا کے بعض اعزہ نے فراغت کے بعد المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں فقڈ میں تخصص کیا ہے‘ دعاء ہے کہ الله تعالی بال بال مغفرت فرمائیں ‘ درجات بلند کریں اور ان کا قائم کیا ہوا دارالعلوم ترقی کی راه پر گامزن رہے۔