آئینۂ دکن

دیہاتوں کے ائمہ و معلمین پر دوہری ذمہ داری‘ فتنوں کے تعاقب کے ساتھ دینی رہنمائی اولین فریضہ

کریم نگر: 8؍دسمبر (محمدعبدالحمیدقاسمی) جمعیۃ الحفاظ کریم نگر کی جانب سے جمعیۃ کے دفتر میں 5 ڈسمبر بروز ہفتہ صدرقاضی وصدر جمعیۃ الحفاظ کریم نگر حافظ احمد منقبت شاہ خان کی صدارت میں دیہاتوں کے معلمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور شہر کے نوفارغ علماء کرام کو تہنیت پیش کرنے کے لئے ایک پروگرام منعقد ہوا۔ مہمان خصوصی کے طور پر مفتی محمد اعتماد الحق قاسمی ناظم مدرسہ احسن العلوم اور مفتی غیاث محی الدین ناظم مدرسہ حفظ القرآن نے شرکت کی۔ اولا خطاب کرتے ہوئے مفتی غیاث محی الدین نے کہا علماء انبیاء کے وارث ہیں اس اعتبار سے ان کی ذمہ داریاں بھی بہت زیادہ ہیں اور ان کا مقام بھی بلند ترین ہے، خصوصا دیہات کے ائمہ و معلمین بہت بڑی دینی خدمت انجام دے رہے ہیں، اور ان کی قربانیاں بھی بہت زیادہ ہے، گاؤں والوں کی دینی رہبری ورہنمائی ان کا اولین فریضہ ہے، خاص طور پر گاؤں کی مسجد کے امام کا کام صرف اذان و نماز کی حد تک محدود نہیں ہے بلکہ اس کو ہر اعتبار سے گاؤں والوں کی رہبری کا کام بھی اسی کے ذمہ ہے، مفتی صاحب نے مزید کہا کہ دیہات کے معلمین کو چاق و چوبند رہنا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو کہ گاؤں میں دبے پاؤں الحاد وبے دینی چلی آرہی ہو اور آپ اس سے غافل ہو تو یہ کل قیامت کے دن باز پرس کا ذریعہ ہوگا۔اسی لئے دیہات کے معلمین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے گاؤں پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ اطراف واکناف کے منڈلوں کا بھی جائزہ لیتے رہیں ان کے نسلوں کے ایمان کے تحفظ کو یقینی بنائیں یہ آپ کے لئے دنیا وآخرت میں اجر عظیم کا باعث ہوگا۔ بعد ازاں صدارتی خطاب کرتے ہوئے مفتی اعتماد الحق قاسمی نے کہا کہ نو فارغ علماء سب سے پہلے اللہ رب العزت کا شکر بجالائیں کہ خدا تعالی نے آپ کو درس نظامی کی تکمیل تک پہنچایا اب آپ کی ذمہ داری بہت بڑھ چکی ہے ایسے وقت میں آپ کوئی بھی کام اپنے اساتذہ اور بڑوں کے مشورہ کے بغیر نہ کریں، ہر کام میں ان کو اپنا مشیر ومحسن شمار کریں، ان کی نگرانی وسرپرستی سے کبھی اپنے آپ کو بالاتر نہ سمجھیں،دوسری ذمہ داری یہ ہے کہ مسائل کے بتانے کے سلسلہ میں انتہائی احتیاط برتیں، اگر کوئی مسئلہ معلوم نہ ہو تو بغیر کسی جھجھک کے کہہ دے کہ دیکھ کر بتاؤں گا،اس سے آپ پر عوام کا اعتماد بحال رہے گا،اس کے برعکس غلط مسئلہ بتانے کی صورت کی آپ کا اور آپ کے ادارہ واساتذہ کا نام مجروح ہوگا اور آپ پر سے عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا۔مفتی صاحب نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ علم کی اصل روح اخلاص ہے اس صفت کو اپنے اندر پیدا کریں دین کے ہر معاملہ میں اپنی نیت کو صاف رکھیں اور اخلاص جیسی عظیم صفت کو اپنے سے جدا ہونے نہ دیں، قرآن وحدیث میں اخلاص کو بڑی اہمیت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے اس کے نہ ہونے کی وجہ سے بڑے سے بڑے عمل کے ضائع ہوجانے کا خدشہ ہے۔ اسی لئے اس کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اپنی نیتوں کا جائزہ لیں۔اس موقع پر نو فارغ علماء کرام کو تہنیت پیش کی گئی اور دیہات کے معلمین میں ماہانہ تنخواہوں کے ساتھ بلانکٹس کی تقسیم عمل میں آئی۔حافظ محمد وسیم الدین معتمد جمعیۃ الحفاظ کریم نگر نے اجلاس کی کاروائی چلائی،اس موقع پر حافظ محمد ضیاء اللہ خان صاحب حافظ محمد معظم حسین صاحب فیضی حافظ صادق علی احمد صاحب حافظ سید رضوان صاحب اشرفی حافظ سید فرید الدین امجد صاحب ومعاونین جمعیۃ الحفاظ کریم نگر،نوفارغ علماء کرام اور دیہات کے معلمین موجود تھے۔ جناب مفتی محمد اعتماد الحق صاحب قاسمی ناظم مدرسہ اسلامیہ احسن العلوم کی رقت انگیز دعاء پر اجلاس کا اختتام ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×