آئینۂ دکن

خدام دین صبر و ثبات کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور اکابر واسلاف کی زندگیوں کو نمونۂ عمل سمجھیں!

حیدرآباد: 30/ستمبر (عصر حاضر) بہ تاریخ ۲۸ ستمبر بہ روز ہفتہ خدام دین ٹرسٹ کا عمومی اجلاس مسجد معراج کرما گوڑہ سعیداباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس کا آغاز قاری شوکت اللہ غوری کی قرات کلام پاک سے ہوا، حافظ علیم الدین واحد نے نعت شریف پیش کی۔
صدر ٹرسٹ مولانا محمد عبدالقوی صاحب نے اپنے تفصیلی خطاب کے دوران کہا کہ خدام دین پورے اخلاص و فکرمندی کے ساتھ خدمت دین میں مصروف رہیں!بغیر کسی شکوہ شکایت کے حالات کا پامردی کے ساتھ مقابلہ کریں! علماء کرام اور ائمہ، خطباء اور دینی خدام کا یہ شیوہ نہیں ہے کہ وہ معاش کیلئے یا اعزازیہ کیلئے سڑکوں پر نکل آئیں۔ اپنی ذات کیلئے اور اپنے معاش کیلئے علماء و دینی خدام نے احتجاج نہیں کیا۔ ملک و ملت کے مفاد کے تئیں ہمیشہ فکر مند رہے۔ جس طرح صحابہ کرام اور اکابر و اسلاف نے خندہ پیشانی کے ساتھ اس راہ کی مشقتوں کو برداشت کیا ہم بھی نائبین انبیاء ہونے کی حیثیت سے ان کو برداشت کریں! ان شاء اللہ مستقبل میں اللہ رب العزت وسعت و فراخی کا معاملہ فرمائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی طفل تسلی اور دل بہلانے کی بات نہیں؛ بل کہ خدمت دین سے وابستہ ہر فرد پر ہر زمانے میں حالات آتے ہیں اور اللہ تعالی آزمائش کی بھٹی سے گزارتے ہیں تب کہیں جاکر فتوحات کا دور شروع ہوتا ہے۔
اللہ کے حبیب ﷺ پر اور آپ کے پیارے صحابہ پر بھی مکی دور میں مختلف مظالم ڈھائے گئے؛ مگر اس کے باوجود انہوں نے صبر و استقامت کا ثبوت دیا،ہمت وحوصلے کے ساتھ مصائب کو انگیز کیاپھر ایک وہ دور بھی آیا جس میں آپ علیہ السلام کی وہ پیشین گوئی سچ ثابت ہوئی جس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے : صحابہ کہتے ہیں “ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی جب کہ آپ خانہ کعبہ کے سائے میں ایک چادر کا تکیہ لگائے آرام فرمارہے تھے ۔ ہم نے کہا: آپ ہمارے لیے اللہ سے مدد طلب کیوں نہیں فرماتے؟ ہمارے لیے دعا کیوں نہیں کرتے؟ آپ نے فرمایا: تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ تم سے پہلے لوگوں کا یہ حال ہوتا تھا کہ آدمی پکڑ کر لایا جاتا، اس کے لیے زمین میں گڑھا کھود کر اس میں اسے کھڑ ا کر دیا جاتا، پھر اس کے سر پر آرہ چلا کر اس کے دو ٹکڑے کردیے جاتے اور لوہے کی کنگھیاں اس کے جسم پرپھیری جاتیں، جس سے اس کا گوشت اور ہڈیاں تک متاثر ہوتیں؛ لیکن یہ آزمائش اسے اس کے دین سے نہ پھیرتیں۔ اللہ کی قسم! اللہ تعالی ٰ اس معاملے کو ضرور مکمل فرمائےگا۔ دین اسلام کو غالب کرےگا، یہاں تک کہ ایک سوار صنعاء سے حضرموت تک اکیلا سفر کرےگا ؛ لیکن اسے اللہ کے سوا کسی کا ڈر نہ ہوگا، اور اسی طرح اسے اپنی بکریوں پر بھیڑیوں کے سوا کسی کا خوف نہ ہوگا ۔ لیکن تم جلد بازی سے کا م لے رہے ہو ۔
خطاب کےاخیر میں صدر ٹرسٹ نےٹرسٹ کا تفصیلی تعارف پیش کیا اور اس کو وقت کی اہم ترین ضرورت بتلایا۔
نظامت کے فرائض مفتی عرفان قاسمی نے انجام دیے۔
معتمد ٹرسٹ مولانا نذیر احمد یونس قاسمی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور ٹرسٹ کی کارکردگی رپورٹ بھی مؤثر انداز میں پیش فرمائی۔
مولانا مصلح الدین قاسمی، مولانا غیاث احمد رشادی، مولانا محمد مصدق القاسمی، مولانا حافظ غوث رشیدی، مولامعراج الدین علی ابرار نے شرکت کی اور اظہار خیال فرمایا۔
سرپرست ٹرسٹ مولانا شاہ محمد جمال الرحمن صاحب کے نصیحت آموز خطاب اور دعا پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×