آئینۂ دکن

جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لئے ۶۰مکانات کی تعمیر

حیدرآباد3:؍فروری(عصرحاضر)مفتی محمود زبیر قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے اپنے صحافتی بیان میں کہا ہے کہ حیدرآباد سیلاب متاثرین کے لئے جمعیۃ علماء کی امدادی اور رفاہی کوششوں کے حصے کے طور پر ایسے افراد کے لئے مکانات کی تعمیر کا سلسلہ بھی جاری ہے جو سیلاب کی وجہ سے بے گھر ہوگئے تھے یا ان کے مکانات مکمل طور پر خراب ہوگئے تھے، ایسے افراد کا سروے کرتے ہوئے فی الحال تیس مکانات بالا پوراور گرین سٹی عثمان نگر کے علاقے میں زیر تعمیر ہیں، جب کہ پہلے مرحلے کے تحت ساٹھ مکانات کی تعمیر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کے پیش نظر ہے،یہ تعمیرات جانشین شیخ الاسلام قائد ملت حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب دامت برکاتہم کی ہدایت اور ریاستی جمعیۃ کے صدر حضرت مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی صاحب کی زیر نگرانی چل رہے ہیں، ریاستی ورکنگ کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں مفتی محمود زبیر قاسمی نے اس پروجیکٹ کی تفصیلات پیش کیں جس کو اراکین عاملہ نے سراہا اور ہر ضلع سے مزید مکانات کی تعمیر کے لئے امداد کی بھی پیش کش کی ،اس موقع پر حضرت مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی صاحب نے فرمایا کہ بے سہارا لوگوں کا سہارا بننا حضور اکرمﷺ کا امتیازی وصف تھا، آپ کے درسے کوئی سوالی خالی ہاتھ نہیں لوٹتا، حیدرآباد میں پیش آئے سیلاب نے بالخصوص نشیبی علاقوں کے غریب افراد اور جھوپڑپٹی میں زندگی گزارنے والوں کو شدید متاثر کیا،کچے مکانات کی وجہ سے ان کے گھر کے سازوسامان کے ساتھ مکانات بھی ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہوگئےاور غربت کی وجہ سے یہ دوسرا مکان بنانے کی اہلیت بھی نہیں رکھتے،سیلاب کی وجہ سے سڑجانے والے بستر اورقالین جو سڑکوں پر پھینک دیے گئے تھے اسی کو صاف کرکے یہ غریب لوگ اپنی چھت کا سامان کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ اس موقع پر حیدرآباد اور دیگر علاقوں میں بسنے والے افراد نے بڑی فراخ دلی کے ساتھ ان بے سہارا لوگوں کا ہاتھ تھاما اور کروڑہا کروڑ روپئے مسلمانوں نے ان کی امداد پر صرف کیے جو لائق تحسین ہے، انہوں نے کہا کہ اللہ نے چاہاتو ان ساٹھ مکانات کے بعد دوسرے مرحلے میں بھی مزید مکانات کی تعمیر کی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×