تحفظ ناموسِ صحابہؓ کی تحریک میں مولانا ڈاکٹر عادل خان کا قائدانہ کردار ناقابل فراموش
حیدرآباد: 13؍اکتوبر (پریس نوٹ) مولانا مفتی عبدالمغنی مظاہری صدر سٹی جمیعۃ علماء گریٹر حیدرآباد ونائب صدر مجلس تحفظ ختم نبوت نے ممتاز اور جید عالم دین مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت کے واقعہ پر ذرائع ابلاغ کوجاری کردہ اپنے صحافتی بیان میں کہا: مولانا ڈاکٹر عادل خان اپنے وقت کے نامور اور قدآور علماء میں سے تھے انھیں دینی و عصری علوم میں یکساں عبور اور دسترس حاصل تھی ، ڈاکٹر صاحب کی دینی و ملی اور قومی خدمات جدید تقاضوں کے مطابق ہمہ جہت اور ہشت پہلو تھی ، اپنی ان بلند پایہ اور روشن خدمات کی وجہ سے وہ معاصر علماء ومشائخین اور دانشور وقائدین کے درمیان قدر ومنزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے ، علمی صلاحیت وقابلیت کے ساتھ تقویٰ اور خشیت وانابت ان کی خاص صفت تھی ، وہ ایک بہترین مقرر بلند پایہ محقق اورروشن دماغ مفکر تھے صحابہ کرام رض کی عظمت وفضیلت اور عقیدت و محبت کے معاملہ میں وہ انتہائی غیرت مند اور حساس تھے ، عظمتِ صحابہ کی تحریک میں ان کا قائدانہ ، مدبرانہ اور غیرت مندانہ کردار علمی اور عوامی حلقوں میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،تاج ختم نبوت اورنامو س صحابہ کی حفاظت وحمایت میں سرگرم حضرات ہرگز مایوس نہ ہو اللہ تعالیٰ کی ذات سے امید ہے ان کے ہر قطرۂ خوں کے بدلہ ہزاروں عاشقین اورمحافظین پیدا فرمائیں گے واضح رہے کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان کے والد ماجد استاذ العلماء حضرت مولانا سلیم اللہ خان رح مشہور مجاہدِ آزادی اور بلند پایہ عالم دین شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رح کے شاگرد تھے، اللہ تعالیٰ مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت کو قبول فرمائے اور تمام علماء حق کی شرپسند عناصر سے حفاظت فرمائے