آئینۂ دکن

سیکریٹریٹ میں شہید مساجد اور مندر کے لیے چیف منسٹر بجٹ مختص کریں

حیدرآباد: 25؍جولائی (پریس نوٹ) تلنگانہ سکریٹریٹ میں دو مساجد کے علاوہ عنبر پیٹ میں مسجد یک خانہ کی فوری تعمیر نو کے اعلان کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ حافظ پیر شبیر احمد نے کہا کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ یہ تینوں مساجد حکومت کے تعمیراتی و توسیعی منصوبوں کے تحت مسلمانوں کے جذبات و احساسات کا لحاظ کئے بغیر شہید کردی گئیں۔ اس میں شک نہیں کہ چیف منسٹر شری کے چندر شیکھر راؤ نے سکریٹریٹ کی مساجد کو دوبارہ تعمیرکرنے کا اعلان تو کیا ہے لیکن دو ہفتوں کی مدت گزر جانے کے باوجود اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے‘ جس کی وجہ سے ریاست ہی نہیں بلکہ سارے ملک کے مسلمانوں میں شدید بے چینی پیدا ہوگئی ہے اور ریاست کے علاوہ حکمران جماعت تلنگانہ راشٹرا سمیتی کی سکیولر ساکھ اور روا داری والی شبیہ متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکریٹریٹ کی عمارتوں کے انہدام کے بعد چیف منسٹر نے نئے تعمیراتی پلان کا اعلان کیا ہے لیکن اس موقعہ پر انہوں نے سکریٹریٹ کی دو مساجدکے علاوہ ایک مندر کی تعمیر نو کے منصوبوں کا کوئی اعلان نہیں کیا اور نہ ہی یہ واضح کیا کہ وہ کیا کرنے والے ہیں۔ حافظ پیر شبیر احمد نے مطالبہ کیا کہ ان مسجدوں کی تعمیر نو کے لئے کسی ممتاز مسلم آرکٹیکٹ کی خدمات حاصل کرتے ہوئے ان کو مساجد کا تعمیراتی پلان تیار کرنے کی ہدایت دیں اور مساجد کی تعمیر کے لئے بجٹ مختص کریں۔ حافظ پیر شبیر احمد نے کہا کہ اس معاملہ میں حکمران جماعت تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے مسلم قائدین اور دیگر جماعتیں اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرکے اس مسئلہ پر چیف منسٹر سے نمائندگی کریں اور ان کو مسلمانوں کے جذبات و احساسات سے واقف کرائے اور اسی مقام پر مسجد کی تعمیر کا چیف منسٹر سے اعلان کرائے۔ اسلامی نقطہ نظر سے کسی مقام پر مسجد تعمیر ہوجائے تو وہ جگہ تا قیام قیامت مسجد ہی رہے گی‘ اسے کسی اور مقام پر منتقل بھی نہیں کیا جاسکتا۔ صدر جمعیۃ علماء نے کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں کے مسلم قائیدین نے ان سے ربط پیدا کرتے ہوئے مساجد کی تعمیر نو کے بارے میں حکومت کے تازہ موقف کے بارے میں سوالات کررہے ہیں لیکن وہ اس معاملہ میں کسی قسم کی وضاحت کرسکتے ہیں اور نہ ہی کوئی جواب دے سکتے ہیںاور ان کو پریشان کن صورت حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چیف منسٹر اس معاملہ میں فوری کوئی اعلان نہیں کرتے ہیں تو جمعیۃ علماء اس کے خلاف احتجاج منظم کرے گی اور ساری ریاست میں جہاں بھی وزرأ اور حکمران جماعت کے قائدین کے پروگرام ہوں تو بقرعید کے بعد اس موقعہ پر پلے کاڈ پر اس طرح کے الفاظ تحریر کرتے ہوئی مسجد کو دوبارہ اسی مقام پر تعمیر کرو , ریاستی جمعیۃ علماء کا مطالبہ, احتجاجی مظاہرے منظم کرے گی اور چیف منسٹر کے خلاف تحریک چلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کو محض زبانی باتیں کرنے کی بجائے عملی اقدامات کرتے ہوئے عوام کا اعتماد حاصل کرنا چاہئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×