آئینۂ دکن

جمعیۃ علماء کی مرکزی عاملہ کے اجلاس کے بعد ریاستی جمعیۃ نے طلب کیا ہنگامی اجلاس

حیدرآباد: 7 جنوری (پریس ریلیز) مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کہا 2/ جنوری 2019ء کو دہلی میں منعقدہ جمعیۃ علماء ہند کی قومی ورکنگ کمیٹی میں ملک میں قوم و ملت کو درپیش اہم مسائل بشمول سی اے اے این آر سی اور این پی آر پر غور و خوص کیا گیا۔ ورکنگ کمیٹی کا اجلاس مولانا قاری عثمان صاحب منصور پوری دامت برکاتہم صدر جمعیتہ علماء ہند کی صدارت اور حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب مدظلہ جنرل سیکریٹری جمعیۃ ہند کی نگرانی میں منعقد ہوا۔ مذکورہ اجلاس میں اہم امور پر کئی ایک بڑے فیصلے لئے گئے۔  صدر محترم نے بتایا کہ مذکورہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کے بڑے شہروں میں احتجاجی اجلاس منعقد کئے جائیں گے جس میں جمعیۃ علماء ہندکے مرکزی قائدین کے ساتھ تمام مسالک ومذاہب کے رہنما اور سماجی قائدین شرکت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ اجلاس میں طئے کیا گیا کہ آئندہ ماہ فروری کے پہلے ہفتہ میں حیدرآباد میں ریاستی سطح کا احتجاجی اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں جمعیۃ علماء ہند کے مرکزی قائدین دہلی سے اور مختلف مسالک کے علماء اور تمام مذاہب کے رہنماؤں کے علاوہ سماجی اور ہم خیال سیاسی قائدین بھی شرکت کریں گے۔ اسی سلسلہ میں کل صبح 10/بجے ریاستی دفتر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش زم زم مسجد باغ عنبر پیٹھ حیدرآباد پر ایک اہم مشاورتی اجلاس رکھا گیا ہے،جس میں  (NRC)(CAA) اور(NPR)کے متعلق آگے کا لائحہ عمل طئے کیا جائےگا ۔ان شاءاللہ

صدر محترم نے مزید بتایا کہ جمعیۃ علماء کی آواز پر ملک گیر سطح پر 2500 مقامات بشمول تلنگانہ و آندھرا کے13 دسمبر کو  اس سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف زبردست تاریخی احتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے۔ علاوہ ازیں جمعیۃ علماء کے زیرِ اہتمام تلنگانہ ، آندھرا اور رائلسیماء کے تمام اضلاع میں مسلسل احتجاجی زنجیری ہڑ تال، دھرنے اور ریلیاں منعقد کی جارہی ہیں۔ واضح ہو کہ حافظ پیر شبیر صاحب  نے تلنگانہ کے اضلاع سوریا پیٹ، نلگنڈہ اور کھمم کا دورہ کرتے ہوئے وہاں پر جاری احتجاجی دھرنوں میں پہونچ کر حصہ لیا اور ان کی اس جد و جہد کو سراہا۔ انہوں نے جمعیۃ کے قائدین و کارکنان کو ہدایت دی کہ عوام میں اس سیاہ قانون کے خلاف شعور بیدار کریں اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×