آئینۂ دکن

جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش دونوں کی ریاستوں میں 28؍دسمبر کو یوم روزہ و دعا کا اہتمام کرے گی: حافظ پیر شبیراحمد

حیدرآباد: 27؍دسمبر (پریس ریلیز) حضرت حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیۃ علماء نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد جمعیۃ علماء ہند نے اس بات کا فیصلہ کیا تھا کہ ملک گیر سطح پر پرامن خاموشی کے ساتھ احتجاج کیاجائے الحمد اللہ ریاستی جمعیۃ علماء کی ہدایت پر تلنگانہ وآندھراپردیش کے اضلاع , تعلقہ جات ,منڈلوں اور دیہاتوں بشمول حیدرآباد , وسکند رآبا کے تقریبا (756) سے زائد مقامات پر پرامن احتجاجی مظاہرہ ہوا‘صدر محترم نے کہا کہ آزادی کے بعد معمار ان وطن نے قوم ومذہب سے بالاتر ہوکر سیکولزم کی بنیادآئین ہند کو تشکیل دیا تھا مذکورہ قانون کی منظوری نے اس بنیاد کو ہی متزلزل کردیا ,جمعیۃ علماء ہند کے اکابرین نے ملک کے آئین کی تعمیر وتشکیل کے لئے بے مثال قربانیاں دی ہے اس لئے ہم اس ملک کے تحفظ کے لئے ہرممکن جہد و جہد جاری رکھیں گے‘ اسی سلسلہ میں ریاستی جمعیۃ علماء کے اراکین عاملہ صدور اور نظمائے اعلی کا ایک اہم مشاورتی اجلاس ۲۱؍دسمبر 2019؁ء کو ریاستی دفتر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش منعقد ہوا جس میں پوری ریاست کے ذمہ داران و اراکین نے شرکت کی‘ احتجاج کے مختلف طریقوں پر غور و خوص کیا گیا باہم مشورہ سے کئی اہم امور طے پائے اور تلنگانہ آندھرا اور رائلسیما میں احتجاج منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ساتھ میں یہ بھی باتفاقِ آراء طے کیا گیا کہ بتاریخ 28؍دسمبر 2019؁ء مطابق یکم ؍ جمادی الاولی ۱۴۴۱؁ھ دونوں ریاستوں میں یوم روزہ و دعاء منایا جائے گا۔ ایک دن قبل جمعہ کے موقع پر تمام مساجد میں اس کا اعلان کیا جائے اورہفتہ کے دن کسی ایک مرکزی مسجد میں تمام لوگوں کو نمازعصر میں جوڑا جائے اور علاقہ کے کسی بڑے عالم کابیان ہو۔اور اجتماعی دعاء وافطار کا اہتمام کیاجائے ۔الحمد اللہ ریاستی جمعیۃ علماء کی ہدایت پر تلنگانہ آندھرا اور رائلسیماء کے تمام اضلاع منڈل اور تعلقہ جات اور دیہاتوں میں ۲۸؍ دسمبر ۲۰۱۹؁ء کو یوم روزہ اور دعا کا اہتمام کیا جارہاہے اور اضلاع کے بعض مساجد میں سحری اور افطار کابھی نظم کیا جارہا ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×