آئینۂ دکن

دہلی اقلیتی کمیشن کے چیرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لینے حامد محمد خان کا مطالبہ

حیدرآباد: 5؍مئی (پریس ریلیز) امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے اپنے صحافتی بیان میں حکومت ہنداوردہلی پولیس سے اپیل کی کہ دہلی اقلیتی کمیشن کے چیرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام کے خلاف دائرکئے گئے مقدمہ کو واپس لیا جائے۔امیر حلقہ نے ڈاکٹر ظفرالاسلام کے خلاف سنگین مقدمات درج کئے جانے پرگہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ظفرالاسلام خان نہ صرف دہلی اقلیتی کمیشن کے چیرمین ہیں بلکہ ملکی قوانین کا احترام اور اس پر عمل کرنے والے ایک سچے ہندوستانی شہری ہیں۔مولانا حامدمحمدخان نے کہا کہ ڈاکٹر ظفر الاسلام خان کی سوشل میڈیا پرتبصرہ کو غلط رنگ دیا جارہا ہے۔اورایسا محسوس ہوتا ہے کہ میڈیا کی یکطرفہ رپورٹنگ کوجواز بناکردہلی پولیس نے اس طرح کی کاروائی کی ہے۔جبکہ ڈاکٹرظفرالاسلام خان کا ٹویٹ اورفیس بک میسیج کوبغاوت سے تعبیر نہیں کیاجاسکتا۔باوجود اس کے ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے اپنی جانب سے اس ضمن میں وضاحتی نوٹ بھی جاری کیا۔امیر حلقہ حامدمحمدخان نے کہا کہ اقلیتی کمیشن کے چیرمین کی حیثیت سے ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ ملک کی تمام اقلیتوں کے مسائل کو حل کرنے کی ہمیشہ سے کوشش کی ہے۔ اسکے علاوہ ظفرالاسلام خان عالمی سطح پرایک معروف مصنف‘ صحافی،عالم دین اورقابل احترام دانشورکے علاوہ سماجی کارکن کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دیتے آرہے ہیں۔وہ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔اس وقت جبکہ ملک میں سوشل میڈیا پرنفرت انگیزاورزہریلے بیانات اور مذہبی منافرت کو بڑھاوادینے کی مختلف گوشوں سے کوششیں کی جارہی ہیں بجائے اس پر روک لگانے میڈیا کے دباؤ میں آکریہ غلط اور یکطرفہ کاروائی کی گئی ہے۔لہٰذا حکومت ہنداورپولیس اس ضمن میں ازسرنوغورکرتے ہوئے فوری طور پراس ایف آئی آر کو واپس لے۔اور ان لوگوں کو بھی روکیں جو ڈاکٹر خان کے بیان کو توڑمڑورکر پیش کر رہے ہیں۔اور نفرت کو بڑھاوا دے رہے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×