آئینۂ دکن

جماعت اسلامی ہند حیدرآباد کی جانب سے متاثرین کی باز آباد کاری

حیدرآباد: 24؍اکتوبر (پریس ریلیز) جماعت اسلامی ہند حیدرآباد کی جانب سے آج ڈیسنٹ فنکشن ہال‘ مہدی پٹنم میں پریس کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس میں جماعت اسلامی ہند حیدرآباد کی جانب سے بارش سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف کے کاموں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ اس موقع پر امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامد محمد خان صاحب نے کہا کہ حیدرآباد میں جو بارش کے بعد تباہ کاریاں ہوئیں ہیں۔ حکومت کو ان واقعات کا سنجیدگی سے نوٹ لیتے ہوئے آئندہ اس طرح کے حادثات سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے ٹھوس لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے۔اُنہو ں نے کہا کہ غریب عوام کی جان ومال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ لہٰذا اس طرح کے سنگین مسائل کا مستقل حل نکالا جائے مولانا نے مزید کہا کہ متاثرین کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی امداد نا کافی ہے حکومت  اس میں اضافہ کرے اُنہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حالیہ بارش سے ہوئی تباہ کاریوں میں فوت ہونے والے متوفیوں کے افراد خاندان کو 25 لاکھ روپے ایکس گریشا دیاجائے۔ ناظم شہر جماعت اسلامی ہند شہر حیدرآباد حافظ محمد رشاد الدین صاحب نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند حیدرآباد کی جانب سے /13 اکٹوبر 2020 سے ہی بارش سے متاثرین کی ریلیف کا کام انجام دیا جارہاہے۔ جیسے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں شدید بارش سے تباہ کاریوں کی خبر عام ہوئی‘ جماعت اسلامی ہندحیدرآباد نے فوری طور پر ریلیف کے کاموں کے آغاز کا فیصلہ کیا ابتداء میں جماعت اسلامی ہند حیدرآباد کی جانب سے ہاشم آباد‘ ندیم کالونی‘ الجبیل کالونی‘ غازی ملت کالونی میں بچاؤ راحت کاری کے کاموں کا آغاز کیا گیا بعد ازاں شہر کے مختلف علاقوں میں جو بارش سے شدید متاثر ہوئے تھے جن میں عثمان نگر‘ عبداللہ یحیٰ نگر‘ گلشن اقبال کالونی‘ حافظ بابا نگر‘ ندیم کالونی‘ بال ریڈی نگر‘ ناچارم‘ رسول پورہ‘ سرور نگر‘ کالا ڈیرا‘ نشیمن نگر‘ بھوانی نگر تالاب گٹہ‘ عثمانیہ یورنیورسٹی کیمپس‘ ایڈکمٹ‘ مالکاجگری و دیگر علاقوں میں بڑے پیمانہ پر راحت کاری کام انجام دیے گئے۔جماعت اسلامی حیدرآباد اور SIOکے تقریباً 400 سے زائد والنٹرس گذشتہ دو ہفتوں سے شب و روز راحت کاری کاموں میں مصروف ہیں۔ پہلے مرحلہ میں ایسے متاثرین جو پانی میں پھنسے ہوئے تھے اُنہیں محفوظ مقامات پر پہنچانے کا کام انجام دیا گیا۔ اس کے لئے جماعت نے کچھ کشتیوں کی مدد حاصل کی اس کے علاوہ کچھ عارضی کشتیاں بناتے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔ جماعت اسلامی کی جانب سے 50 ہزار سے زائد کھانے کے پیکٹس مختلف علاقوں کے لوگوں کو اب تک پہنچائے گئے۔ اس کے علاوہ بنیادی ضروریات کی اشیاء بھی پہنچائی گئیں۔ ناظم شہر نے کہا کہ فی الحال باز آباد کاری کے کاموں کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت 3000 کٹس مختلف علاقوں کے متاثرین کو پہنچانے کا پروگرام ہے فی کٹ کی قیمت تقریباً 4000 ہوگی جس میں کھانے‘ پینے کے برتن‘ بلانکٹس بستر اور غذائی اجناس بھی شامل ہو ں گے۔ بعض علاقوں میں کٹس کے بجائے نقد رقم چیکس کی شکل میں دی جائیگی۔ باز آباد کاری کے دوسرے مرحلہ میں ایسے 10 ہزار خاندانوں کو امداد پہنچانے کا منصوبہ ہے جنہیں بارش میں شدید معاشی نقصان پہنچا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×